اسپین، گزشتہ ماہ تارکین وطن کی آمد میں اضافہ، مگر 2024 کے مقابلے میں مجموعی تعداد 30 فیصد کم
Screenshot
میڈرڈ(دوست مانیٹرنگ ڈیسک)اسپین کی وزارتِ داخلہ کے مطابق نومبر 2025 میں غیر قانونی تارکین وطن کی آمد میں اضافہ دیکھا گیا، تاہم گیارہ ماہ کے مجموعی اعداد و شمار 2024 کے مقابلے میں تقریباً 30 فیصد کم رہے۔
وزارت کی رپورٹ کے مطابق 30 نومبر تک رواں سال اسپین میں مجموعی طور پر 34 ہزار 251 تارکین وطن پہنچے۔ نومبر کے مہینے میں آمد میں پچھلے مہینوں کے مقابلے میں اضافہ ہوا، لیکن گزشتہ سال کی نسبت یہ تعداد 29.9 فیصد کم رہی۔
سمندری راستوں سے آمد میں بڑی کمی
رپورٹ کے مطابق زیادہ تر افراد کمزور اور خطرناک کشتیوں کے ذریعے اسپین پہنچے، جن کی تعداد 30 ہزار 692 رہی۔ 2025 کے آغاز سے 30 نومبر تک 1,154 کشتیاں کنارے لائی گئیں جو 2024 کے مقابلے میں 29.2 فیصد کم ہیں۔
کینری جزائر کے راستے آنے والوں کی تعداد گیارہ ماہ میں 59.4 فیصد گھٹ گئی، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 24 ہزار 619 کم ہے۔ اس کے باوجود نومبر میں اس راستے سے آنے والوں کی تعداد 2,708 رہی، جو جنوری کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
بیلیئرک جزائر کے راستے اکتوبر میں 453 افراد آئے تھے، جبکہ نومبر میں یہ تعداد کم ہو کر 408 ہو گئی۔ تاہم مجموعی سالانہ تعداد 2024 کے مقابلے میں 28.3 فیصد زیادہ رہی، خاص طور پر گرمیوں میں بلند رجحان دیکھا گیا۔
خشکی کے راستوں سے آنے والوں میں اضافہ
خشکی کے راستے افریقی شہروں سَیوْتا اور میلیا میں آمد میں اضافہ ریکارڈ ہوا۔ سیوطہ میں نومبر میں 274 افراد پہنچے، جو گزشتہ سال کی نسبت 39.4 فیصد زیادہ ہیں۔ میلیا میں یہ تعداد 291 رہی، اضافہ 219.8 فیصد رہا۔
پناہ کی درخواستوں میں نمایاں اضافہ
اسپین کی کمیشن برائے امداد مہاجرین (CEAR) کے مطابق سمندر کے راستے پہنچنے والے 70 سے 80 فیصد تارکین وطن پناہ کی درخواست دیتے ہیں، جو اپنے ممالک میں جنگ، ظلم اور سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے فرار ہوتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (UNHCR) کے مطابق 2025 میں اب تک کینری جزائر کے راستے کم از کم 400 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ جزیرہ نما اسپین یا بیلیئرک جزائر کی طرف سفر کرتے ہوئے 216 افراد جان سے گئے۔