انسانی سمگلنگ اور ورکرز کا استحصال ،الباسیتے میں پاکستانی اور مراکشی افراد کا گروہ گرفتار 

Screenshot

Screenshot

اسپین/الاباسیتے 4 دسمبر 2025 (دوست مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت کی نمائندہ ملیگروس تولون نے جمعرات کو الاباسیتے میں سب ڈپیوٹیشن میں بتایا کہ ریاستی سکیورٹی فورسز اور محنت کی انسپیکشن کی مشترکہ کارروائی میں 11 افراد گرفتار ہوئے اور ایک جرائم پیشہ گروہ کو بے نقاب کیا گیا جو 322 غیر ملکیوں کا استحصال کرتا اور افراد کو غیر قانونی طور پر اسپین منتقل کرتا تھا۔

اس گروہ نے غیر قانونی تارکین وطن کو سیاحتی ویزوں کے ذریعے شینگن ممالک میں لاتے اور پھر اسپین میں زرعی زمینوں میں غیر قانونی مزدوری کے لیے استعمال کرتے۔ متاثرہ علاقے الاباسیتے، الیئسینتے، کاستیلون، سیوداد ریئل، کونکا، مورشیا، والنسیا اور حتیٰ کہ ساراگوثا تک پھیلے ہوئے تھے۔

‘فرانسیسکان،ایورست’ نامی اس آپریشن کا آغاز جولائی 2024 میں ہوا اور تحقیقات میں جعلی کمپنیوں اور افراد کے نام پر جائیدادوں کے ذریعے غیر قانونی امیگریشن اور مزدور کی غیر قانونی نقل و حمل کی نشاندہی ہوئی۔

گروہ کی قیادت بارسلونا میں موجود تھی اور اسے پاکستانی اور مراکشی شہری چلا رہے تھے۔ یہ گروہ نیپالی، بنگلہ دیشی اور مراکشی شہریوں کو روزانہ 12 گھنٹے کام کرنے پر مجبور کرتا اور انہیں انتہائی ناقص رہائشی حالات میں رکھتا تھا۔ گروہ بعض اوقات دیگر غیر ملکیوں کی شناخت کا غلط استعمال بھی کرتا تھا۔

کارروائی کے دوران الاباسیتے کے ویللاگوردو دل جوکار اور لا رودا میں 8 چھاپے مارے گئے۔ لا رودا کی انسٹرکشن کورٹ نے گرفتار شدگان میں سے چھ کو بغیر ضمانت جیل بھیج دیا جبکہ مزید گرفتاریوں کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

تولون نے کہا کہ متاثرین کے لیے ریڈ کراس کے تعاون سے ایک جامع امدادی نظام فعال کیا گیا ہے، جس کے تحت متاثرین کو خوراک، سردی سے بچاؤ کے لیے کپڑے، عارضی رہائش اور قانونی حیثیت کی بحالی کے لیے مدد فراہم کی گئی ہے۔

اس آپریشن میں تقریباً 150 اہلکار، بشمول گواردیا سیول، نیشنل پولیس اور محنت کی انسپیکشن شامل تھے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے