بارسلونا کی گران وِیا پر ٹیکسی ڈرائیوروں کا احتجاج، وِی ٹی سی کے خلاف مظاہرہ شدت اختیار کر گیا

Screenshot

Screenshot

بارسلونا کی گران وِیا منگل، 9 دسمبر کی صبح ایک بڑی احتجاجی کارروائی کا مرکز بن گئی، جہاں ایسوسی ایشن ایلیٹ ٹیکسی کی اپیل پر سینکڑوں ٹیکسی ڈرائیوروں نے وِی ٹی سی (VTC) کے خلاف مظاہرہ کیا۔ ابتدائی گھنٹوں ہی میں ٹیکسیوں نے پلاسا تتوان کے اطراف کی مرکزی شاہراہ کو بھر دیا اور مظاہرین کی تعداد مزید بڑھنے کی توقع ہے۔

ہڑتال پورے کاتالونیا میں شام چار بجے تک جاری رہے گی، تاہم اس احتجاج کی حمایت صرف ایلیٹ ٹیکسی کر رہی ہے۔ شعبے کی دیگر اہم تنظیموں، جن میں پاک ٹیکسی، ایس ٹی اے سی اور اے ٹی سی شامل ہیں، نے ہڑتال میں شریک ہونے سے انکار کیا ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ احتجاج سے پہلے مطلوبہ مشاورت نہیں کی گئی اور اس سے شہریوں کو غیر ضروری مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ایلیٹ ٹیکسی کے منصوبے کے مطابق مظاہرین پہلے پلاسا تتوان کے علاقے میں گران وِیا پر جمع ہوں گے اور اگر بھیڑ زیادہ ہوئی تو ریلی کو آگے بڑھا کر پاسیو دی گراسیا تک لے جایا جائے گا۔ اس کے بعد شرکا پیدل مارچ کرتے ہوئے وِیا لایئیتانا کے راستے فومینت دل ترابای کے دفتر جائیں گے، جہاں ایک اجلاس ہوگا جس میں آئندہ اقدامات کا فیصلہ کیا جائے گا۔

یہ احتجاج پارلیمنٹ میں مجوزہ ٹیکسی قوانین پیش کیے جانے کے دو ماہ بعد سامنے آیا ہے۔ نئی قانون سازی کا مقصد شہری علاقوں میں وِی ٹی سی کی سرگرمیوں کو محدود کرنا اور ٹیکسی شعبے کو نجی ٹرانسپورٹ پلیٹ فارمز کے مقابلے میں مضبوط بنانا ہے۔ یہ موضوع کئی برسوں سے حکومت، کمپنیوں اور ڈرائیوروں کے درمیان بحث کا باعث رہا ہے۔

ٹریفک پر اثرات

احتجاج کے باعث شہر کے کئی اہم مقامات پر ٹریفک متاثر ہوا ہے:

  • گران وِیا پلاسا تتوان سے اینتنسہ تک ٹریفک کے لیے بند ہے
  • پاسیو دی گراسیا پر پلاسا خمس د اورس سے پلاسا دی کاتالونیا تک جزوی بندش
  • وِیا لایئیتانا کی سمندر کی جانب والی سمت عارضی طور پر بند

شہریوں کو متبادل راستے اختیار کرنے یا عوامی ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ احتجاج کے دوران معلوماتی ٹیمیں بھی تعینات کی گئی ہیں تاکہ عمل منظم رہے۔

ایلیٹ ٹیکسی کے نمائندوں نے کہا ہے کہ ان کا مقصد شہریوں کو نقصان پہنچانا نہیں بلکہ ٹیکسی شعبے کے مستقبل کے لیے اپنی جدوجہد کو واضح کرنا ہے۔ ان کے مطابق “صورتحال ایک نازک موڑ پر پہنچ چکی ہے اور شعبہ زوال کے قریب ہے”۔ ساتھ ہی انہوں نے وِی ٹی سی کمپنیوں اور ان پلیٹ فارمز پر الزام لگایا کہ وہ وہ قواعد نظر انداز کر رہے ہیں جن پر اجتماعی طور پر اتفاق کیا گیا تھا۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے