کیئشابینک نے 30 ہزار یورو میں 224 مربع میٹر کی دلکش رہائشی گھر فروخت کے لیے پیش کردیا
Screenshot
اسپین میں گھروں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے درمیان مناسب قیمت پر پراپرٹی ملنا مشکل ہوتا جا رہا ہے، مگر کیئشابینک نے ایسی ہی ایک کم قیمت پیشکش مارکیٹ میں رکھی ہے۔ یہ مکان 30 ہزار 500 یورو میں دستیاب ہے اور اپنے سائز اور ساخت کی وجہ سے خاص توجہ حاصل کر رہا ہے۔
یہ عمارت 1920 میں تعمیر ہوئی تھی اور 224 مربع میٹر رقبے پر مشتمل ہے، جس میں دو منزلیں شامل ہیں۔ کچھ ہفتے قبل اس کی قیمت 22 ہزار یورو تھی، لیکن خریداروں کی بڑھتی دلچسپی کے باعث اسے بڑھا دیا گیا۔

گھر کا بیرونی دروازہ لکڑی اور پتھر سے مزین ہے، جو مقامی روایتی طرزِ تعمیر کی خوبصورت مثال سمجھا جا رہا ہے۔
گھر کی نچلی منزل میں ایک فرنیچر شدہ باورچی خانہ، ڈرائنگ روم، غسل خانہ اور پانچ کمرے شامل ہیں۔ اوپری منزل ابھی تک کچی حالت میں ہے، جبکہ گھر کے ساتھ ایک اضافی اسٹور روم بھی موجود ہے۔
عمارت پر وقت کے نشانات واضح ہیں اور ممکنہ خریدار کو خریداری کے بعد مکمل مرمت و تزئین کے لیے اضافی سرمایہ رکھنا ہوگا۔

یہ مکان صوبہ گوادالاخارا کے تاریخی قصبے پاسترانا میں واقع ہے، جو میڈرڈ سے تقریباً ایک گھنٹے کی مسافت پر ہے۔ قصبے کی آبادی 891 ہے اور یہاں نرسری، اسکول، انسٹی ٹیوٹ، میوزک اسکول، لائبریری، مرکزِ صحت اور فارمیسی سمیت بنیادی سہولیات موجود ہیں۔ پاسترانا 1966 سے تاریخی و فنکارانہ ورثہ قرار دیا جا چکا ہے اور اس کا ڈیوکل پیلس اور کلیسا سیاحوں میں خاص مقبولیت رکھتے ہیں۔
پاسترانا کو ہسپانوی ادب میں منفرد مقام حاصل ہے۔ نوبل انعام یافتہ ادیب کیمیلو خوسے سیلا نے اپنی معروف کتاب ’’ویاخی آ لا الکاریا‘‘ کے سفر کے دوران یہاں قیام کیا تھا۔ ان کا 1946 کا دس روزہ سفر اس علاقے کی زندگی اور ماحول کا دلچسپ ادبی عکس پیش کرتا ہے۔ اپنے قیام کے دوران انہوں نے پاسترانا کی گلیوں، چوکوں اور روزمرہ زندگی کا تفصیلی ذکر کیا، جو آج بھی قارئین میں مقبول ہے۔