بارسلونا، ٹیکسی ڈرائیوروں کی مظاہرے سے شہری زندگی متاثر،احتجاج کے طریقہ کار پر سوال ؟
Screenshot
بارسلونا(دوست مانیٹرنگ ڈیسک)بارسلونا میں اس ہفتے ٹیکسی ڈرائیوروں کی ایک بڑے مظاہرے کے باعث شہر کی سڑکیں کئی گھنٹوں تک بند رہیں۔ تقریباً 500 ٹیکسی گاڑیاں گران ویا پر چار گھنٹے تک رکی رہیں، جس سے عوامی اور نجی ٹرانسپورٹ شدید متاثر ہوئی۔ یہ تعداد موجودہ 10,000 سے زائد لائسنسوں کا محض پانچ فیصد ہے۔
مظاہرین کے بقول، ٹیکسی ڈرائیور اپنے پیشے اور مستقبل کے تحفظ کے لیے احتجاج کر رہے تھے، تاہم بعض تجزیہ نگار اس احتجاج کے طریقہ کار پر سوال اٹھاتے ہیں، کیونکہ شہریوں کو یرغمال بنانا مسائل حل کرنے کا مؤثر طریقہ نہیں۔
ٹیکسی ڈرائیوروں کے نمائندہ کے مطابق، وہ بہتر خدمات فراہم کرنے کے لیے اقدامات چاہتے ہیں، مگر ناقدین کا کہنا ہے کہ درحقیقت وہ اپنے پیشے کے لیے خصوصی مراعات چاہتے ہیں، نہ کہ حقیقی حقوق۔ مظاہرے سے نہ صرف عام شہری متاثر ہوئے بلکہ کچھ ٹیکسی ڈرائیور بھی اپنی روزانہ کی سرگرمیوں میں رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔
متعدد ٹیکسی ایسوسی ایشنز نے مظاہرے میں حصہ نہیں لیا اور اسے تنقید کا نشانہ بنایا، لیکن پانچ فیصد شمولیت بھی شہر میں شدید افراتفری کا سبب بنی۔ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ احتجاج کو پیدل کرنا چاہیے تھا، جیسا کہ دیگر پیشوں میں دیکھا جاتا ہے، نہ کہ سڑکیں بلاک کر کے۔
واضح رہے کہ اسی دن شہر میں ڈاکٹرز بھی مظاہرے کر رہے تھے، جنہیں شہریوں کی طرف سے زیادہ سمجھا اور حمایت حاصل ہوئی، کیونکہ وہ سڑکوں پر پر امن طریقے سے اپنے موقف کا اظہار کر رہے تھے۔
ٹرانسپورٹ کے شعبے میں بہتری کی ضرورت تسلیم کی جاتی ہے، جیسے کہ میٹرو اور بس سروسز میں نئے شیڈولز کی معلومات کی فراہمی، لیکن شہریوں کی سہولت کے لیے معلوماتی بورڈز اور مناسب رہنمائی کا فقدان اب بھی مسائل پیدا کر رہا ہے۔
مظاہرے کے بعد، بعض شہریوں نے ٹیکسی سروس استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور شہر میں بہتر ٹرانسپورٹ کے لیے مستقل اقدامات کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔