میجک بادالونا میں کلہاڑی سے حملہ کرنے والے جہادی کی فوری ملک بدری
ملزم نے استغاثہ سے معاہدہ کر کے دس برس کے لیے اسپین سے بے دخلی قبول کر لی، جس کے بدلے ابتدائی طور پر طلب کی گئی قید کی سزا ختم کر دی گئی
بادالونا کے شاپنگ سینٹر میجک (Màgic de Badalona) میں واقع میکڈونلڈز پر کلہاڑی سے حملہ کرنے والے شخص کے مقدمے میں غیر متوقع موڑ آ گیا ہے۔
قومی عدالت میں بدھ کے روز حمزہ وارس نامی 28 سالہ پاکستانی نژاد ملزم کے خلاف سماعت ہونی تھی، جس کے لیے استغاثہ نے دہشت گردی کے مقاصد کے تحت توڑ پھوڑ کے جرم میں چار سال اور چھ ماہ قید اور کمپنی کو 7,602 یورو ہرجانے کی سزا طلب کی تھی۔ تاہم، باقاعدہ ٹرائل سے قبل ملزم نے استغاثہ سے معاہدہ کر لیا، جس کے تحت قید کی سزا کو دس برس کے لیے اسپین سے فوری بے دخلی میں تبدیل کر دیا گیا۔
مختصر عدالتی کارروائی کے دوران، استغاثہ نے ملزم کے اعترافِ جرم کے بدلے یہ تجویز پیش کی کہ اسے فوری طور پر ملک بدر کر دیا جائے۔ جب عدالت کے صدر نے حمزہ وارس سے پوچھا کہ آیا وہ فوری بے دخلی قبول کرتا ہے، تو اس نے اثبات میں جواب دیا، جس کے بعد وہ جیل جانے سے بچ گیا۔
عدالتی فیصلے میں وہی مؤقف برقرار رکھا گیا جو اس سے قبل سامنے آ چکا تھا۔ اس کے مطابق، ملزم نے 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد اسرائیلی ردعمل کے تناظر میں فلسطینی کاز کے گرد اپنی سرگرمیوں کو “انتہا پسند اور پرتشدد رخ” میں تیز کر دیا تھا۔
تحقیقات کے مطابق، ملزم جو 29 مارچ 2024 سے عارضی حراست میں تھا، فلسطین جا کر جہاد میں شامل ہونے کا ارادہ رکھتا تھا۔ جب اس میں رکاوٹیں پیش آئیں تو اس نے بادالونا کے شاپنگ سینٹر میں ایک “پرتشدد کارروائی” انجام دینے کا فیصلہ کیا۔
عدالتی دستاویزات میں یہ بھی بتایا گیا کہ حمزہ وارس نے خود ساختہ انتہا پسندانہ تربیت کا عمل شروع کیا تھا، جس کے دوران اس نے دہشت گرد تنظیموں، اسنائپر رائفل کے استعمال، کلاشنکوف کی ہینڈلنگ، میگزین کی تیز رفتاری سے ری لوڈنگ، نیز موت، جنت اور شہادت جیسے موضوعات پر آن لائن مواد تلاش کیا۔