طویل مدتی گھروں کو موسمی کرایہ داری میں تبدیل نہیں کیا جا سکے گا،کاتالان پارلیمان نے قانون منظور کرلیا

Screenshot

Screenshot

بارسلونا(دوست مانیٹرنگ ڈیسک)کاتالان پارلیمان نے ایک اہم اور تاریخی قانون منظور کر لیا ہے جس کا مقصد موسمی کرایہ داری (ایک سے بارہ ماہ) کے نظام کو باقاعدہ بنانا ہے تاکہ مکان مالکان طویل مدتی کرایوں پر عائد کرایہ حد بندی سے بچ نہ سکیں۔

اس قانون کی حمایت بائیں بازو کی جماعتوں، یعنی سوشلسٹس (PSC)، ایسکیرا ریپبلکانا (ERC)، کومنس اور CUP نے کی، جبکہ آزادی نواز جماعت جنتس نے قانون کی بعض شقوں کی حمایت تو کی مگر اس کی مرکزی دفعات کے خلاف ووٹ دیا

Screenshot

ہاؤسنگ کی وزیر سلویا نے قانون کو شہریوں کے لیے ’’زیادہ قانونی وضاحت اور تحفظ‘‘ فراہم کرنے والا قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ رہائشی عدم استحکام سماجی ہم آہنگی، معاشی مواقع اور جمہوریت کی مضبوطی کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔انہوں نے کہا،“اگر رہائش درست ہو تو ملک بھی درست چلتا ہے، اور یہ قانون ہمیں اسی سمت میں لے جا رہا ہے۔”

اپوزیشن جماعتوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس قانون کو اسپین کی آئینی عدالت میں چیلنج کریں 

Screenshot

یونین کے ترجمان نے کہا،“آج ہم نے موسمی کرایہ داری اور کمروں کے کرایوں میں موجود خامی بند کرنے کی طرف پہلا قدم اٹھایا ہے، لیکن یہ قانون اکیلا کافی نہیں۔”

پارلیمان کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ قانون اسی وقت مؤثر ہو گا جب حکام جرمانے عائد کریں اور ان مالکان کے خلاف باقاعدہ معائنہ اور کارروائی کریں جو قوانین سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔

کاتالونیا کے قانون کے مطابق کرایہ داری کی تین اقسام ہیں:

  • ایک ماہ سے کم مدت کی سیاحتی کرایہ داری (ایئر بی این بی طرز)
  • ایک ماہ سے ایک سال تک کی موسمی کرایہ داری
  • بارہ ماہ سے زائد مدت کی طویل مدتی کرایہ داری

نیا قانون اس خامی کو بند کرنے کے لیے بنایا گیا ہے جس کے تحت بعض مکان مالکان طویل مدتی گھروں کو موسمی کرایہ داری میں بدل کر کرایوں پر عائد پابندیوں سے بچ رہے تھے۔

Screenshot

2023 میں اسپین کے ہاؤسنگ قانون کے نفاذ کے بعد، جو طویل مدتی کرایہ داروں کے تحفظ کے لیے بنایا گیا تھا، بارسلونا میں غیر متوقع نتائج سامنے آئے۔ خودمختار یونیورسٹی آف بارسلونا (UAB) کے محقق اور پروفیسر برائن روزا کے مطابق کئی مکان مالکان نے جان بوجھ کر ایک ماہ سے ایک سال کے درمیان موجود قانونی خلا سے فائدہ اٹھایا۔

اس صورتحال نے نہ صرف مہنگائی کو بڑھایا بلکہ کئی مقامی افراد کو ایسے استحصالی معاہدوں پر مجبور کیا جو اکثر عام طویل مدتی کرایوں سے دگنے ہوتے ہیں۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے