اسپین کے شہر مرسیا میں آپریشن کے دوران ڈاکٹر پر مریضہ سے جنسی زیادتی کے الزامات
Screenshot
مرسیا کے ایک پلاسٹک سرجن ڈاکٹر دیود پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک بے ہوش مریضہ کے ساتھ آپریشن کے دوران جنسی زیادتی کی۔ اس کیس کی اصل خبر دو نرسوں نے دی، جنہوں نے دوران آپریشن مشکوک حرکات کو ریکارڈ کیا۔ اب تین اور خواتین نے بھی اسی سرجن کے خلاف شکایات درج کرائیں ہیں اور پولیس تحقیقات کر رہی ہے۔
فوٹو فریمز میں نرس نے ریکارڈ کی گئی ویڈیو میں دیکھا کہ ڈاکٹر نے مریضہ کے ٹانگوں کے درمیان مشکوک حرکات کیں اور پتلون نیچے اتاری۔ نرس نے جو مواد ریکارڈ کیا وہ شواہد کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے، لیکن اس کی تشریح ابھی زیر غور ہے۔
مریضہ ماریا وکتوریا نے ڈاکٹر دیود سے بریسٹ ایمپلانٹ کے لیے سرجری کروائی اور ان کا دعویٰ ہے کہ دوران آپریشن وہ جنسی زیادتی کا شکار ہو سکتی ہیں۔ نرسوں کے مطابق ڈاکٹر نے مریضہ کی پوزیشن تبدیل کی اور زیادہ مقدار میں لبرکنٹ استعمال کیا۔ وکیل راؤل پاردو-گیجو کے مطابق، “پولیس مریضہ سے پوچھ رہی ہے کہ آیا آپ واقعے کی شکار ہوئیں یا نہیں۔”
ڈاکٹر دیود کو فی الحال حراست میں لیا گیا ہے تاکہ وہ مزید سرجری نہ کر سکے اور ملک سے فرار ہونے کے امکانات کم ہوں۔ شواہد جیسے کہ مریضہ کے کپڑوں پر ممکنہ جسمانی مواد پولیس تجزیے کے لیے حاصل کرے گی۔