پلاسا کاتالونیا میں جانوروں کے حقوق کی حامی تنظیم کے ممبران کا برہنہ احتجاج

IMG_1354

بارسلونا(دوست نیوز) جانوروں کی فلاح و بہبود کے حامی کارکنوں کے ایک گروپ نے اتوار کی صبح پلاسا دے کاتالونیا میں برہنہ ہو کر یورپ میں کھال کی فارمز پر پابندی کا مطالبہ کیا۔ یہ کارروائی جانوروں کے دفاع کے لیے بین الاقوامی تنظیم، انیما نیچورالِس، کی طرف سے منعقد کی گئی تھی۔

شرکاء نے مکمل طور پر برہنہ ہو کر اور خون میں لت پت ہو کر پلاسا کی سیڑھیوں پر کھڑے ہو کر اُن جانوروں کی نمائندگی کی جنہیں کھال کی صنعت کے لیے ذبح کیا جاتا ہے۔ اس کارروائی کا مقصد لوگوں میں “شعور اور غصہ” پیدا کرنا ہے۔ بارسلونا میں اس نوعیت کا یہ پہلا احتجاج نہیں ہے، اس سے پہلے بھی اسی طرح کے مظاہرے پلاسا دے کاتالونیا اور ساگرادا فامیلیا جیسے مقامات پر کیے جا چکے ہیں۔

کھال کی مصنوعات کے خلاف 1.5 ملین دستخط

ان کا مطالبہ، جو یورپی یونین (EU) اور ہسپانوی حکومت کو پیش کیا گیا ہے، ایک “انتہائی اہم وقت” میں کیا گیا ہے، کارکنان کے مطابق، کیونکہ جون میں یورپی کمیشن کو ایک شہری اقدام موصول ہوا تھا جس پر 1.5 ملین سے زیادہ دستخط کیے گئے تھے۔ اس میں جانوروں کی کھال کے لیے ذبح پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

“فر فری یورپ” (Fur Free Europe) نامی اس درخواست، جس پر اکتوبر میں یورپی پارلیمنٹ میں بحث ہوئی تھی، کا مطالبہ ہے کہ کمیونٹی مارکیٹ میں جانوروں کی کھال کی مصنوعات پر بھی پابندی لگائی جائے۔

انیما نیچورالِس کی ترجمان کرستینا اِبانیز نے کہا“ایک کھال والے کوٹ کے پیچھے لاکھوں جانور ہیں جنہوں نے انتہائی اذیت ناک موت برداشت کی، اور سب سے بدتر یہ کہ اس سے پہلے وہ بدترین قید میں رہے”، 

یورپ کے فیصلے کا انتظار

دسمبر میں کمیشن نے اس اقدام کے جواب میں یورپی اتھارٹی برائے غذائی تحفظ کو ہدایت دی کہ وہ کھال کی پیداوار کے لیے پالے جانے والے جانوروں کی فلاح و بہبود پر ایک سائنسی رپورٹ جاری کرے۔ اس رپورٹ، اور معاشی و سماجی اثرات کی بنیاد پر، یورپی یونین کی انتظامیہ اس معاملے پر “سب سے مناسب” اقدامات کرے گی۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے