یورپی ممالک کے لئے ہمارے پاس بہترین افراد قوت ہے، وزیر خارجہ پاکستان


برسلز ( حافظ اُنیب راشد ) پاکستان کے وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہاہے کہ یورپی ممالک کے لیے ہمارے پاس بہترین افراد قوت ہے،ان خیالات کااظہار انہوں نے یورپین یونین کے مائیگریشن کمشنر سے ملاقات کے دوران کیا،اس موقع پر افرادی قوت کی قانونی نقل مکانی،دیگرامور پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔ جلیل عباس جیلانی نے برسلز میں یورپی یونین کی کمشنر برائے مائیگریشن اینڈ ہوم افیئرز یلوا جوہانسن سے ملاقات کی ہے۔ یہ ملاقات یورپی یونین کی کمشنر برائے مائیگریشن اینڈ ہوم افیئرز کے دفتر میں ہوئی جہاں پہنچنے پر ای یو کمشنر نے وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کو خوش آمدید کہا ۔اس موقع پر وزیر خارجہ نے مائیگریشن کے حوالے سے منعقدہ اہم کانفرنس میں مدعو کرنے پر یورپی یونین کی کمشنر برائے مائیگریشن اینڈ ہوم افیئرز کا شکریہ ادا کیا ۔دوران ملاقات افرادی قوت کی قانونی نقل مکانی سمیت دو طرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔اس موقع پر وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپی یونین پاکستان کا اہم تجارتی شراکت دار ہے۔ پاکستان کے پاس یورپی ممالک کو مہیا کرنے کیلئے بہترین افرادی قوت موجود ہےجبکہ پاکستان یورپی یونین کیساتھ دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے۔قبل ازیں نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی یورپی حکام کی دعوت پر دو روزہ سرکاری دورے پر یورپین دارالحکومت برسلز پہنچ گئے۔ برسلز انٹرنیشنل ائرپورٹ پہنچنے پر پورپی یونین ،بیلجیم اور لکسمبرگ کیلئے پاکستان کی سفیر آمنہ بلوچ اور سفارت خانے کے دیگر افسران نے وزیر خارجہ کا خیرمقدم کیا ۔ وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی 28 نومبر 2023 کو برسلز میں منعقد ہونے والی "مہاجرین کی اسمگلنگ کے خلاف عالمی اتحاد کے موضوع پر منعقدہ، بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ اس کانفرنس میں وزیر خارجہ غیر قانونی نقل مکانی کو روکنے کے لیے پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالیں گے اور یورپی یونین کے ساتھ حال ہی میں شروع کیے گئے مائیگریشن اینڈ موبلٹی ڈائیلاگ کے فریم ورک کے حوالےسے ہجرت کے قانونی راستے کو ایک قابل عمل متبادل کے طور پر پیش کریں گے۔اس دوران وزیر خارجہ برسلز میں یورپی پارلیمنٹ کے اہم عہدیدران سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ واضح رہے کہ وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کا یہ دورہ یورپی کمشنر برائے مائیگریشن آف ہوم افیئرز یلوا جوہانسن کی دعوت پر ہو رہا ہے۔





Source link

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے