سپین کے وزیر اعظم کے بیان پر سیخ پا اسرائیل نے ہسپانوی سفیر کو طلب کرلیا
ہسپانوی وزیرِ اعظم پیدرو سانچیز نے جمعرات کو کہا کہ یورپی یونین کو فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلینا چاہیے کیونکہ اس سے اسرائیل فلسطین تنازعہ کو ختم کرنے اور خطے کو "مستحکم” کرنے میں مدد ملے گی۔ اس بیان پر اسرائیل غصہ میں آگیا اور اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے ہسپانوی وزیر اعظم کے بیانات کے پس منظر میں میڈرڈ میں تل ابیب کے سفیر کو مشاورت کے لیے طلب کرنے کا اعلان کردیا۔
ایلی کوہن نے ’’ ایکس‘‘ پر کہا سپین کے وزیر اعظم کے ہتک آمیز بیانات کے بعد میں نے سپین میں اسرائیلی سفیر سے رابطہ کیا اور مشاورت کے لیے ان کو واپس آنے کا کہ دیا ہے۔
اسرائیل نے تل ابیب میں ہسپانوی سفیر کو بھی طلب کرلیا۔ اسے اس وقت سرزنش کی گئی جب ہسپانوی وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے کہا کہ انہیں اسرائیل کے بین الاقوامی انسانی قانون کی تعمیل کے بارے میں سنگین شکوک ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ وزیراعظم نے سانچیز کے شرمناک بیان کے بعد وزیر خارجہ ایلی کوہن کو سفیر کو طلب کرنے کا حکم دیا تھا۔
یاد رہے ہسپانوی وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے کہا تھا کہ اسرائیل غزہ میں جو کچھ کر رہا ہے وہ ناقابل قبول ہے۔ محصور غزہ کی پٹی میں شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد نے بین الاقوامی انسانی قانون کے احترام پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
سانچیز نے ہسپانوی سرکاری ٹی وی ای چینل کو جمعرات کو ایک انٹرویو میں مزید کہا کہ مرنے والے بچوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر مجھے سنجیدگی سے شک ہے کہ آیا اسرائیل بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کر رہا ہے۔ غزہ میں ہزاروں بچوں سمیت معصوم شہریوں کا اندھا دھند قتل مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔