یونان،محمد کامران عاشق کی ہلاکت،انسانی حقوق کی تنظیموں کا مطالبہ متعلقہ تھانہ انچارج کو فوری معطل کیا جائے

انسانی حقوق کی تنظیموں نے یونانی محتسب سے محمد کامران عاشق کی ہلاکت کیلئے تفتیش کی درخواست کرتے ہوئے یہ مطالبہ کیا ہے کہ متعلقہ تھانہ انچارج کو فوری معطل کیا جائے اور اس واقعہ کے ذمہ داران کو قرار واقع سزا دی جائے۔ تنظیم کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ نسل پرست ریاست ایک مرتبہ پھر قتل میں ملوث ہے۔یونان میں آزاد کشمیر کلیاں برنالہ سے تعلق رکھنے والا 38 سالہ محمد کامران عاشق پولیس تحویل میں جاں بحق ہوا۔ محمد کامران کو کو پولیس نے شکایت پر گرفتار کیا مگر عدالت نے اسے بری کر دیا تھا۔ جس کے بعد دیگر تین علاقوں کی پولیس نے بھی اسے گرفتار کیا مگر بدنامِ زمانہ پولیس اسٹیشن آئی پدلیموناس تھانے میں محمد کامران عاشق جان مردہ پایا گیا۔محمد کامران یونان میں گزشتہ کئی برس سے قانونی طور پر رہائش پذیر تھا اور اسے دوران حراست اپنے وکیل اور رشتہ داروں سے بھی ملنے نہ دیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے