سپین اور آئرلینڈ فلسطینی ریاست کو 21 مئی کو تسلیم کریں گے، یورپی یونین
یورپی یونین کے اعلٰی نمائندہ برائے خارجہ امور جوزیف بوریل نے کہا ہے کہ سپین، آئرلینڈ اور دیگر رکن ممالک فلسطینی ریاست کو 21 مئی کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
خبر رساں ادارےکے مطابق سپین کے وزیراعظم پیدرو سانچز نے مارچ میں کہا تھا کا ان کے ملک سمیت آئرلینڈ، سلووینیا اور مالٹا نے اتفاق کیا ہے کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے پہلا قدم اٹھانے کو تیار ہیں۔
سپین کے ریڈیو سٹیشن آر این ای کے ایک پروگرام میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں جوزیف بوریل نے کہا کہ 21 مئی کو سپین، آئرلینڈ، سلووینیا اور دیگر یورپی یونین کے ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ’سیاسی نوعیت کا ایک علامتی عمل ہے۔ ریاست سے زیادہ، ریاست کی خواہش کہ اس کا وجود برقرار رہے کو تسلیم کرنا ہے۔‘
اس سے قبل سپین کے وزیر خارجہ ہوزے مینوئیل نے کہا تھا کہ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ ہو گیا تھا تاہم انہوں نے اس حوالے سے کوئی تاریخ نہیں دی تھی۔
دوسری جانب اسرائیل کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو تسلیم کرنے کا منصوبہ ’دہشت گردی کا تحفہ‘ دینے کے برابر ہے اور اس سے غزہ تنازعے کے حل کے امکانات کم ہو جائیں گے۔
جمعے کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد پر ووٹنگ متوقع ہے جو منظور ہونے کی صورت میں فلسطین کو نئے ’حقوق اور مراعات‘ حاصل ہوں گے۔
قرارداد میں سکیورٹی کونسل سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطین کو اقوام متحدہ کے بطور 194ویں رکن تسلیم کرے۔
آئرلینڈ کے مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ڈبلن، سلووینیا اور مالٹا اقوام متحدہ میں ووٹنگ کے منتظر ہیں اور 21 مئی کو مشترکہ طور پر تسلیم کریں گے۔
سلووینیا کے وزیراعظم رابرٹ گولوب نے رواں ہفتے کہا تھا کہ ان کا ملک جون کے وسط تک فسلطینی ریاست کو تسلیم کر لے گا۔
سنہ 1988 سے اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے 139 نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کیا ہوا ہے۔