جیٹ سکی کے ذریعے غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش ، مراکش میں نئی مہم شروع

مراکش میں سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر سرگرم کارکنوں کے پیجز اور گروپس میں جیٹ سکیز پر غیر قانونی امیگریشن کی نئی مہم شروع کردی گئی ہے۔ لوگوں کو چھوٹی کشتیوں کے ذریعے مراکش کے ساحلوں سے یورپی خوابوں کی دنیا لے جایا جاتا ہے۔
گزشتہ برسوں کے دوران مراکش کے حکام نے ملک کے شمال میں زیادہ تر شہروں میں جیٹ سکی کے استعمال پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان علاقوں میں طنجہ، تطوان الحسمیہ جیسے علاقے شامل ہیں۔ پابندی کا مقصد غیر قانونی نقل مکانی اور انسانی اور منشیات کی سمگلنگ میں ان کے استعمال سے بچنا ہے۔ کچھ لوگ "ڈیتھ بوٹس” پر سوار ہونے کا انتخاب کرتے ہیں تو دوسرے دوسرے جیٹ سکی کا سہارا لیتے ہیں۔
جیٹ سکی کے ذریعے یورپ پہنچنے کے لیے لوگ یا تو "الحریک” بروکرز کو بہت زیادہ رقم ادا کرتے ہیں یا وہ ورچوئل بروکرز کے پاس جاتے ہیں جو ان کی رائے کے مطابق ان پانی والی سائیکلوں پر مراکش کے ساحل کو مختصر وقت میں پار کرنے میں ان کی مدد کرتے ہیں۔ اس دوران خوفناک طریقے سے جان گنوانے کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔
جعلی اکاؤنٹس
اس تناظر میں ایک ورچوئل بروکر جس کا تخلص مصطفیٰ ہے نے بتایا کہ وہ فیس بک پر جعلی اکاؤنٹس کا استعمال کرتا ہے۔ ان اکاؤنٹس کی وہ ہر وقت تجدید کرتا رہتا ہے تاکہ پولیس کے ہتھے چڑھنے سے محفوظ رہے۔ اس نے بتایا وہ ہجرت کرنے کے خواہاں افراد سے فون پر رابطہ کرنے کا کہتے ہیں۔
مصطفیٰ کے مطابق لوکیشن ایپلی کیشن پر اس قسم کی جیٹ سکیز بھری ہوئی ہیں۔ ان ایپ کے بغیر وہ سپین کے نہ تو جنوب اور نہ ہی شمال کا تعین کر سکتے ہیں۔ سپین پہنچنے پر وہ جیٹ سکی کو ٹھکانے لگاتے ہیں یا انہیں بچانے کے لیے ہسپانوی پولیس کو کال کرتے ہیں۔
6 سے 8 ہزار ڈالر کے درمیان
نمائندے نے واٹس ایپ کے ذریعے ایک بروکر کے ساتھ بات چیت کی اور یہ بہانہ کیا کہ وہ اپنے بھائی کی جلد از جلد ہجرت کرنے میں مدد کرنے والے بروکر کی تلاش میں ہے۔ اسے فوری جواب ملا اور بتایا گیا کہ اس سفر کی قیمت 6000 سے 8000 ڈالر کے درمیان ہوگی۔ رقم کا کچھ حصہ آپریشن سے پہلے ادا کیا جائے گا اور باقی رقم تارکین وطن کے سپین پہنچنے کے بعد ادا کی جائے گی۔

ان پیجز، گروپس اور اکاؤنٹس پر فالوورز کی تعداد میں روز بروز نمایاں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے جو مراکش کے شمالی ساحلوں سے یورپ کی طرف جیٹ سکی کے ذریعے خفیہ ہجرت کرانے والے بروکرز کی تلاش کر رہے ہیں۔
قانون کیا کہتا ہے؟
اس تناظر میں ایک وکیل اور بین الاقوامی نقل مکانی کے ماہر صبری الحو نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ قوانین کو اپ ڈیٹ کرنا اور کنٹرول کے ذرائع کو سخت کرنا مجرمانہ فعل کے ارتکاب میں رکاوٹ نہیں بن رہا۔ یہ قانون کے خلاف ہے۔ لیکن مجرم اس کے ارتکاب کے ذرائع کی تجدید کرنے کے فن میں مہارت رکھتے ہیں۔ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے وہ اس عمل کو کسی نہ کسی طرح انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ فی الحال سمگلروں نے سبتہ اور طنجہ کے شہروں کو ملانے والی ساحلی پٹی میں جیٹ سکی کے استعمال کے ذریعے مہاجرین کو اپنے طور پر لے جانا شروع کردیا ہے۔ موسم گرما کی آمد پر سیاحوں اور تفریحی بائیکس کی موجودگی ان کی سرگرمی کو مشکوک بنانے سے روکتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے