ہزاروں افراد نے یوم مزدور پر کاتالونیا بھر میں ریلیاں نکالیں، 37.5 گھنٹے ہفتہ وار کام کا مطالبہ

Screenshot

Screenshot

بارسلونا(دوست نیوز)لیبر یونینیں ہسپانوی حکومت کی طرف سے کام کے اوقات کم کرنے کی منظوری کا انتظار کر رہی ہیں، جس کی منظوری بلیک آؤٹ کی وجہ سے مؤخر کر دی گئی تھی

یوم مزدور کے موقع پر یکم مئی کو کاتالونیا بھر میں مزدور یونینوں اور کارکنوں نے بہتر کام کے حالات کے مطالبے کے لیے سڑکوں پر مارچ کیا۔ ان کے اہم مطالبات میں 37.5 گھنٹے ہفتہ وار کام کا نفاذ اور یورپی جمہوریت کا دفاع شامل تھا، خاص طور پر دائیں بازو کی پالیسیوں اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سیاسی پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھائی گئی۔

بارسلونا میں ایک بڑی ریلی، جو دوپہر کے وقت پلاسا اُرکینوانا سے شروع ہو کر ویا لائیتانا پر واقع کاتالونیا کی سب سے بڑی کاروباری تنظیم فومنٹ دل ترابال تک گئی، کا اہتمام بڑی یونینوں CCOO اور UGT نے کیا۔

یہ مظاہرے ایسے وقت ہوئے جب منگل کے روز ہسپانوی حکومت کی کابینہ کی میٹنگ میں 37.5 گھنٹے کے ورک ویک کی منظوری متوقع تھی، لیکن پیر کے دن بلیک آؤٹ کی وجہ سے اس کی منظوری بدھ تک ملتوی ہوئی، اور بعد ازاں اگلے ہفتے تک ٹال دی گئی۔

Screenshot

UGT کے سیکرٹری جنرل کمیل روس نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا: “ہم جینا چاہتے ہیں، بانٹنا چاہتے ہیں، اور کام اور ذاتی زندگی کے درمیان توازن چاہتے ہیں۔”

دوسری طرف، CCOO کی سیکرٹری جنرل بیلین لوپیز نے کہا کہ “آگے بڑھنے، بہتر سماجی حالات حاصل کرنے، اور دیکھ بھال کرنے والوں کو سماج کا مرکزی نقطہ بنانے کی ضرورت ہے۔”

37.5 گھنٹے کے ورک ویک کے مطالبے کے ساتھ ساتھ، ان مظاہروں میں جمہوریت کے حق میں اور دائیں بازو کی پالیسیوں کے خلاف سخت موقف دیکھنے میں آیا، خاص طور پر امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلوں پر تنقید کی گئی۔

UGT یونین نے کہا: “ہم یورپی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دائیں بازو کے چیلنج کا جواب دیتے ہوئے ایک حقیقی سماجی تحفظ فراہم کریں، اور ایک زیادہ منصفانہ، متحد اور سماجی حقوق سے وابستہ اختیار بنیں۔”

ایک اور یونین USOC نے بھی بہتر کام کے حالات اور زیادہ تنخواہوں کا مطالبہ کیا تاکہ معیارِ زندگی بہتر ہو سکے۔ یونین کے مطابق: “کام کرنا کوئی مراعت نہیں ہے۔”

USOC کی سیکرٹری جنرل ماریا رکویرو نے کہا کہ اس تبدیلی کی کوئی اضافی لاگت نہیں ہونی چاہیے، نہ ہی کوئی خفیہ شرائط۔ ان کے مطابق، رہائش کوئی “عیاشی” نہیں بلکہ “سماجی حق” ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا: “ہم یہ نہیں چاہتے کہ ہم اپنی آدھی سے زیادہ تنخواہ کرائے یا گھر خریدنے کے لیے خرچ کریں۔”

دوسری جانب CGT یونین نے بھی کئی ریلیاں منظم کیں تاکہ “مستقبل کے لیے جدوجہد” کی جا سکے، “منجمد تنخواہوں اور سماجی کٹوتیوں” کا مقابلہ کیا جا سکے، اور کمپنیوں کے منافع میں اضافہ ممکن ہو۔

اگرچہ بڑی یونینیں 37.5 گھنٹے کے ورک ویک کا مطالبہ کر رہی ہیں، انٹرسندیکل نے 32 گھنٹے ہفتہ وار کام اور کم از کم اجرت €1,425 کا مطالبہ کیا۔

ان کی جانب سے جاری ایک منشور میں کہا گیا: “کاتالان بولنے والے خطے کے کارکن ایک آزاد ریاست میں نہیں رہتے جہاں وہ لیبر، رہائش، نقل و حمل، پنشن، یا اپنی زبان جیسے بنیادی مسائل پر خود فیصلہ کر سکیں۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے