اسپین میں بلیک آؤٹ سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ ،تحقیقات کے لیے قائم کمیٹی کا پہلا اجلاس

IMG_9812

میڈرڈ(دوست نیوز)اسپین کی حکومت نے اندازہ لگایا ہے کہ پیر کو پورے آئبیریا جزیرہ نما میں ہونے والے بڑے پیمانے پر بلیک آؤٹ سے معیشت کو تقریباً 800 ملین یورو تک کا نقصان ہوا ہے۔

اسپین کے وزیر معیشت، کارلوس کُوئیرپو نے بتایا کہ یہ ابتدائی تخمینہ ہے، اور مزید کہا: “ہم دیکھیں گے کہ آیا اعداد و شمار اس کی تصدیق کرتے ہیں یا نہیں۔”

کُوئیرپو کے مطابق، تقریباً 400 ملین یورو کا نقصان صارفین کی کم خریداری سے ہوا، کیونکہ اقتصادی سرگرمی ایک عام پیر کے دن کے مقابلے میں 55 فیصد تک گر گئی تھی۔

تاہم، انہوں نے کہا کہ اس نقصان میں سے کچھ، یعنی تقریباً 130 سے 140 ملین یورو، منگل اور بدھ کے دنوں میں واپس حاصل کیا گیا۔

باقی 400 ملین یورو کا تعلق صنعتی پیداوار میں کمی، اور سامان و ذخیرے کے نقصان سے ہے۔ وزیر نے اشارہ دیا کہ بیمہ کمپنیاں ان نقصانات کے کچھ حصے کی تلافی کر سکتی ہیں۔

اس بلیک آؤٹ کی تحقیقات کے لیے قائم کمیٹی کا پہلا اجلاس بدھ کی دوپہر کو ہوا۔

کمیٹی کی چیئر اور تیسری نائب وزیراعظم سارا آگیسن نے کہا کہ مقصد ہے “ایک مکمل آڈٹ” کرنا — اس واقعے سے پہلے، دورانِ واقعہ، اور بعد کی صورتحال کا۔انہوں نے کہا: “ہمیں ایسے اقدامات کی نشاندہی کرنی ہے جو آئندہ ایسے واقعات سے بچا سکیں۔”

بدھ کو کابینہ کے اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے بتایا کہ حکومت نے تمام توانائی فراہم کرنے والی کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ اس واقعے سے متعلق اپنا ڈیٹا جمع کرائیں۔

مزید یہ کہ داخلہ، دفاع، اور ڈیجیٹل تبدیلی کی وزارتوں کے حکام توانائی کمپنیوں کے مراکز کا دورہ کریں گے تاکہ “یہ تصدیق کی جا سکے کہ نظام درست طریقے سے کام کر رہے ہیں اور کوئی سائبر حملہ نہیں ہوا۔”

منگل کی شام، ہسپانوی وزیراعظم پیدرو سانچیز نے توانائی کے شعبے سے مطالبہ کیا کہ وہ اس واقعے کی وجوہات کی شناخت کے لیے حکومت اور “آزاد اداروں” سے مکمل تعاون کریں۔

انہوں نے کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ اپنی خدمات کو بہتر اور قابلِ اعتماد بنانے کے لیے “ضروری اصلاحات” کریں تاکہ نظام کی “مسابقت” کو محفوظ رکھا جا سکے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے