سائفر میں سازش یا تھریٹ کا کوئی ذکر نہیں تھا، سابق سفیر اسد مجید

فائل فوٹو

سائفر کیس کے گواہ سابق سفیر اسد مجید نے عدالت میں بیان ریکارڈ کرادیا۔ ان کا کہنا ہے کہ سائفر ٹیلی گرام میں ساز ش اور تھریٹ کا کوئی ذکر نہیں تھا۔

عدالت کے روبرو بیان میں سابق سفیر نے کہا کہ سائفر کو سازش قرار دینے سے پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں سیٹ بیک آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 25 مارچ کوقومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کی میٹنگ میں بھی انہیں بلایا گیا تھا۔ اجلاس میں متفقہ طور پر سائفر ٹیلی گرام کے ڈیمارش کا فیصلہ کیا گیا۔

اڈیالہ جیل راولپنڈی میں خصوصی عدالت میں مزید 6 گواہوں کے بیانات قلمبند کرلیے گئے۔

سائفر کیس میں مجموعی طور پر 25 گواہان کے بیانات رکارڈ ہوچکے ہیں کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے