پیدرو سانچیز کی بغداد میں منعقدہ عرب لیگ کی چونتیسویں سربراہی کانفرنس میں بطور خصوصی مہمان شرکت

IMG_0963

بغداد(دوست نیوز)ہسپانوی وزیرِاعظم پیدرو سانچیز نے ہفتہ کے روز بغداد میں منعقدہ عرب لیگ کی چونتیسویں سربراہی کانفرنس میں بطور خصوصی مہمان شرکت کی۔ افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے عرب لیگ کے رکن ممالک سے اپیل کی کہ وہ اسپین اور فلسطین کی جانب سے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کی جانے والی اُس قرارداد کی حمایت کریں، جس میں اسرائیل سے غزہ پر انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹیں ختم کرنے اور مکمل، غیر مشروط امدادی رسائی کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ سانچیز نے کہا: “فلسطین ہماری آنکھوں کے سامنے لہو لہو ہو رہا ہے۔ تشدد اور بربریت کے خلاف صرف انصاف پر مبنی عالمی نظام کی بھرپور حمایت ہی واحد راستہ ہے۔”

وزیرِاعظم نے اعلان کیا کہ اسپین اقوامِ متحدہ میں ایک ایسی تجویز پیش کرے گا جس کے تحت عالمی عدالتِ انصاف اسرائیل کے ان بین الاقوامی فرائض کی جانچ کرے گی جو انسانی امداد کی فراہمی کے حوالے سے اس پر عائد ہوتے ہیں۔

پیدرو سانچیز نے مسئلہ فلسطین کے سیاسی حل پر زور دیتے ہوئے دو ریاستی حل کے نفاذ کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا: “اسی مقصد کے تحت اسپین نے ایک سال قبل فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا تھا، اور آج میں دیگر ممالک سے ایک بار پھر اپیل کرتا ہوں کہ وہ بھی اس سمت میں پیش رفت کریں۔” انہوں نے جون میں نیویارک میں ہونے والی عالمی کانفرنس کو “ایک تاریخی موقع” قرار دیا جو اس مقصد کے حصول میں مدد دے سکتا ہے۔ سانچیز نے یہ بھی کہا کہ اسپین کی ایک اور ترجیح یورو-عرب اور اسلامی مکالمے کو فروغ دینا ہے تاکہ اس تنازعے کا حل نکالا جا سکے۔ اس تناظر میں انہوں نے اگلے ہفتے میڈرڈ میں منعقد ہونے والے ‘مدرید گروپ’ کی وزارتی میٹنگ کو اجاگر کیا، جو فلسطینی ریاست کے قیام کے حامی ممالک کا ایک پلیٹ فارم ہے۔ انہوں نے اس اجلاس کو “ہماری امن کی کوششوں کے لیے مشترکہ عزم کا مظہر” قرار دیا۔

اپنی تقریر کے اختتام پر اسپین کے وزیرِاعظم نے افہام و تفہیم، ترقی اور مشترکہ اقدار پر زور دیا اور کہا: “اسپین کثیرالطرفہ نظام کی حمایت جاری رکھے گا، اور آپ کو ہمارے ملک میں ایک ایسا ساتھی ملے گا جو اس نظام کو مضبوط بنانے اور بہتر کرنے کے لیے کام کرے گا۔ صرف اسی راستے پر چل کر مشرقِ وسطیٰ میں ایک دیرپا امن ممکن ہے، جو سب کے لیے خوشحالی کے ایک نئے دور کی بنیاد رکھے گا۔”

بغداد میں قیام کے دوران، وزیرِاعظم سانچیز نے عرب لیگ کانفرنس میں شریک کئی رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کیں۔ سب سے پہلے انہوں نے عراق کے وزیرِاعظم محمد شایع السودانی سے ملاقات کی، جس میں انہوں نے کانفرنس میں مدعو کیے جانے پر شکریہ ادا کیا اور دونوں ممالک کے درمیان بہترین تعلقات کو سراہا۔ اس کے بعد انہوں نے فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی، جس میں اسپین کی جانب سے فلسطینی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا گیا اور اقوامِ متحدہ میں پیش کی جانے والی قرارداد کے اگلے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پھر انہوں نے لبنان کے وزیرِاعظم نواف سلام سے ملاقات کی اور ملک میں جاری اصلاحات و تعمیر نو کے عمل کی حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ آخر میں انہوں نے اردن کے وزیرِاعظم جعفر حسن سے ملاقات کی، جس میں علاقائی استحکام کے فروغ کے لیے ممکنہ اقدامات پر غور کیا گیا۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے