ہم انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی پر اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔”پیدروسانچز

Screenshot
استنبول(دوست نیوز)سانچیز نے عالمی جغرافیائی سیاسی نظم میں امن کا دفاع کرتے ہوئے “بڑھتے ہوئے عسکریت پسندی” کے رجحان پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ “کوئی بھی ظلم یا جبر دنیا میں کہیں بھی امن نہیں لا سکا۔” انہوں نے یوکرین میں ایک “پائیدار اور منصفانہ” امن کی حمایت کی، جس پر روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے “ایک خودمختار ریاست” کے خلاف جنگ مسلط کی ہے۔ انہوں نے کہا: “یوکرین کو حق حاصل ہے کہ وہ امن کے ساتھ زندگی گزارے اور مستقبل میں آزادی اور سلامتی سے لطف اندوز ہو۔”
اسی دوران، انہوں نے غزہ کی پٹی کی موجودہ صورتِ حال کو “ناقابلِ قبول” قرار دیا۔ انہوں نے کہا: “ہم خاموش نہیں رہیں گے، بے حسی بین الاقوامی برادری کے لیے کوئی آپشن نہیں۔” انہوں نے پرزور انداز میں کہا: “اب بہت ہو چکا، لہٰذا ہم انسانی حقوق کی اس کھلی خلاف ورزی پر اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔”
وزیراعظم نے اعتراف کیا کہ اسرائیلی سوشیل ڈیموکریسی نے بھی “ان کھلی خلاف ورزیوں” کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ “غزہ پر قبضے کے لیے جاری فوجی آپریشن کو فوری طور پر بند کرے۔” انہوں نے کہا: “غزہ فلسطینیوں کی سرزمین ہے اور ہمیشہ رہے گی، جنہیں ان کی زمین سے نکال دیا گیا ہے، اور یہ عمل انسانی اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔”
انہوں نے مطالبہ کیا کہ “اسرائیل فوری طور پر غزہ پر عائد ناکہ بندی ختم کرے اور انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنائے۔” انہوں نے واضح کیا کہ “انسانی انصاف کا دفاع کسی کے خلاف نہیں ہے” اور ایک بار پھر حماس سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ آخر میں انہوں نے خبردار کیا: “اسرائیل کو سمجھنا ہوگا کہ امن طاقت یا فلسطینی عوام کے دکھ سے حاصل نہیں کیا جا سکتا۔”