موبائل فون اور جدید ٹیکنالوجی کے نقصانات – بچوں کی گرتی ہوئی نسل۔۔تحریر۔سید ذوالقرنین شاہ صدر پاکستان فورم سپین

تعارف: جدید ٹیکنالوجی نے ہماری زندگی کو جہاں سہل بنایا ہے، وہیں اس کے کچھ منفی پہلو بھی ابھرتے جا رہے ہیں۔ خاص طور پر اسمارٹ فونز اور انٹرنیٹ کی بے جا دستیابی نے بچوں کی معصومیت، تربیت، اور ذہنی نشوونما پر گہرے اثرات ڈالے ہیں۔
تصویر کا تجزیہ: اس تصویر میں ایک ماں اپنے بچوں کو موبائل فون کے اندر گڑھے (کھائی) میں گرتا دیکھ کر پریشان ہو کر ان کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ موبائل فون یہاں ایک علامتی کھائی کے طور پر پیش کیا گیا ہے، جو بچوں کو نگل رہا ہے۔ پیغام کچھ یوں ہے:
"سچائی یہی ہے کہ آج کے بچے، اسی کھائی میں ڈوبتے جا رہے ہیں!”
مضمون کا مرکزی خیال: بچوں کی ایک بڑی تعداد آج کل اپنا زیادہ تر وقت موبائل اسکرینز پر گزارتی ہے۔ چاہے وہ ویڈیوز دیکھنا ہو، گیمز کھیلنا ہو یا سوشل میڈیا پر وقت گزارنا ہو، یہ سب سرگرمیاں ان کی جسمانی، ذہنی، تعلیمی اور سماجی نشوونما پر منفی اثر ڈال رہی ہیں۔
موبائل کے نقصانات بچوں کے لیے:
1. تعلیم سے دوری: موبائل پر وقت گزارنے کی وجہ سے بچے تعلیم اور مطالعے سے غافل ہو جاتے ہیں۔
2. ذہنی دباؤ اور چڑچڑاپن: مسلسل اسکرین دیکھنے سے بچوں میں ذہنی دباؤ، تنہائی اور جارحانہ رویہ پیدا ہوتا ہے۔
3. سماجی تعلقات میں کمی: بچے حقیقی دنیا سے کٹ جاتے ہیں اور دوستوں اور خاندان سے میل جول کم ہو جاتا ہے۔
4. صحت کے مسائل: موبائل کے زیادہ استعمال سے آنکھوں کی روشنی، نیند کی کمی، جسمانی سرگرمیوں میں کمی جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
والدین کا کردار: تصویر میں ماں کا کردار بہت اہم ہے، جو اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود بچوں کو موبائل کی گہری کھائی سے بچانے میں بےبس دکھائی دیتی ہے۔ والدین کو چاہیے کہ:
بچوں کے ساتھ وقت گزاریں۔
موبائل کے استعمال کے اوقات مقرر کریں۔
بچوں کو کتابوں، کھیلوں اور تخلیقی سرگرمیوں کی طرف راغب کریں۔
خود بھی موبائل کے استعمال میں اعتدال برتیں تاکہ بچے ان سے سیکھ سکیں۔
نتیجہ: اگر آج ہم نے اس خطرناک مسئلے پر قابو نہ پایا تو ہماری آنے والی نسل ایک ایسی کھائی میں گم ہو جائے گی جہاں سے واپسی ممکن نہ ہوگی۔ ضروری ہے کہ ہم اپنے بچوں کو جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے ساتھ ساتھ اس کے منفی اثرات سے بھی محفوظ رکھیں۔