بارسلونا میں سکھ نوجوان کا قتل،سکھ کمیونٹی سراپا احتحاج،انصاف چاہئیے کے نعرے

بارسلونا(دوست نیوز)گزشتہ دنوں بارسلونا کے قریبی شہر کاستادل فیل میں 20سالہ سکھ نوجوان کو دن دیہاڑے چاقو کے وار کر کے قتل کردیا گیا۔جو ابھی چند ہفتے قبل خاندان کے ساتھ بارسلونا آیا تھا۔معمولی تلخ کلامی کے بعد مبینہ طور پر کہا جارہا ہے کہ مراکشی نژاد نے چاقو کے وار کر کے قتل کردیا۔مقامی زبان نہ آنے کی وجہ سے بروقت ایمرجنسی کال نہیں کی جاسکی ۔گزشتہ روز بلدیہ بارسلونا اور صدر ہاؤس کے سامنے پلاسا سان جاوئما میں سکھ کمیونٹی کی بڑی تعداد نے احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں پاکستانیوں نے بھی شرکت کی،اور اس دکھ کی سانجھ کی۔

احتجاجی مظاہرہ میں سینکڑوں سکھ مرد خواتین اور بزرگوں نے شرکت کی اور انصاف چاہئیے،انصاف چاہئیے کے نعرے بلند کئے
احتجاجی مظاہرہ سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کاتالونیا تحفظ فراہم کرے اور قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور اگر سستی کا مظاہرہ کیا گیا تو کاستادیل فیل کے گلی محلوں کو سکھوں سے بھر دیں گے

قتل ہونے والے جوان کے والد بھی احتجاجی مظاہرہ میں موجود تھے،مقررین نے اور دیگر نے ان سے جوان بیٹے کی موت پر اظہار افسوس کیا اور اس دکھ اور درد کا کوئی مداوا نہیں بس صبر کریں
مقررین نے سیلف ڈیفنس کے حوالہ سے بھی اپنی کمیونٹی کا آگاہ کیا کہ اپنے بچوں کو مارشل آرٹ سکھائیں تاکہ وہ تحفظ یقینی بنا سکیں اب ہم نے اور ہمارے بچوں نے اسی ملک میں رہنا ہے

ایشئین کمیونٹی اسپین کی تعمیر وترقی میں مقامی آبادی کے شانہ بشانہ ہے اور یہ اپنے کام سے کام رکھتے ہیں،حکومت سے ہم صرف تحفظ مانگتے ہیں جس میں کاتالان حکومت ناکام ہوئی ہے۔مقررین نے بڑھتے جرائم کی نشاندہی کی اور قانون کی تبدیلی کا مطالبہ کیا کہ جو قانون نافذ ہے وہ کسی قاتل چور ڈکیٹ کو سزا نہیں دیتا وہ دوبارہ انہی سڑکوں پر دھندناتے پھرتے ہیں

مظاہرہ انتظامیہ نے تمام ایشئین کمیونٹی سے اپیل کی کہ اپنی باری کا انتظار نہ کریں اور باہر نکلیں اور حکومت سے قاتل کی گرفتار سزا اور تحفظ کی یقین دہانی کرائیں