مانولیتے کی وفات کو 78 برس بیت گئے: جنگِ عظیم دوم کے بعد اسپین کا سب سے بڑا افسانوی کردار

لِناریس (اسپین)، 29 اگست 2025 —
28 اگست 1947ء کو لِناریس( Linares)میں منعقدہ سان آگستین میلے کے دوران مشہور ہسپانوی ماتادور مانولیتے (اصل نام: مانوئل رودریگز سانچیز) کو پانچویں بیل “اِسلِیرو” نے ایسے گھائل کیا کہ وہ زندگی کی بازی ہار گئے۔ محض 30 برس کی عمر میں دنیا سے رخصت ہونے والے مانولیتے نے اسی سال کے اختتام پر ریٹائرمنٹ کا ارادہ کر رکھا تھا۔
اس دور میں جب کہ جنگِ عظیم دوم کے بعد اسپین قحط اور تنگ دستی کا شکار تھا، مانولیتے ہر مقابلے میں ڈھائی لاکھ پیسیتا کماتے تھے — یہ وہ رقم تھی جو اس وقت پورے ملک میں کوئی دوسرا شخص حاصل نہیں کر پاتا تھا۔ ان کے ایک دیدار کے لیے شائقین دو سو پیسیتا تک خرچ کرنے پر آمادہ ہوتے، جو اس دور میں کئی ماہانہ تنخواہوں کے برابر تھا۔ عوام مانولیتے کے کھیل کو دیکھ کر کچھ دیر کے لیے غربت و مصیبت کی کڑواہٹ بھول جاتے۔
کہا جاتا ہے کہ ان کے چہرے پر موت کی پرچھائیاں دکھائی دینے لگی تھیں۔ اس روز جب انہوں نے “اِسلِیرو” کو آخری وار دیا تو بیل نے انہیں سینے کے قریب ایک کاری ضرب لگائی۔ پورا میدان دم بخود رہ گیا۔ ابتدائی طبی امداد میں قیمتی سات منٹ ضائع ہوگئے، جو شاید ان کی جان بچا سکتے تھے۔ اسپتال کی محدود سہولتوں کے باوجود ڈاکٹر گیریدو نے خون بہنے سے روکا اور بازو سے بازو خون کی منتقلی کی گئی۔
رات گئے انہیں لِناریس اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں سہولتیں ناکافی تھیں۔ صبح پانچ بجے ماہر معالج ڈاکٹر جمنیز گِنیآ پہنچے۔ اس موقع پر معالجین میں نئی منتقلی کے حوالے سے اختلاف ہوا۔ آخرکار ناروے کا پرانا پلازما — جو دوسری جنگِ عظیم سے بچا ہوا تھا اور بظاہر مناسب حالت میں نہ تھا — لگایا گیا۔ اس کے فوراً بعد مانولیتے کی حالت تیزی سے بگڑنے لگی۔ وہ خود بھی اپنی موت کو بھانپ چکے تھے اور ڈاکٹر سے کہا: “میں مرنے والا ہوں… میری ماں کو یہ صدمہ برداشت کرنا پڑے گا۔”
29 اگست کی صبح 5 بج کر 7 منٹ پر مانولیتے نے دم توڑ دیا۔ ان کی وفات کی خبر بڑے اخبارات نے خصوصی اشاعتوں میں شائع کی۔ یوں نہ صرف اسپین کا ایک عظیم بیل فائٹر دنیا سے رخصت ہوا بلکہ ایک ایسا افسانوی کردار بھی ختم ہوگیا جو غربت، قحط اور مایوسی کے شکار عوام کے لیے امید اور خوابوں کی علامت بن چکا تھا۔
مانولیتے اپنی ذات میں واحد تھے — ایک ایسا نام جس نے جنگِ بعد ازاں اسپین کو وقتی طور پر اپنے دکھ بھلانے کا حوصلہ دیا۔