اسپین میں گھر خریدنے کے خواہش مند افراد کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ؟

IMG_9061

میڈرڈ (دوست نیوز) اسپین میں اپنی ذاتی رہائش حاصل کرنا لاکھوں شہریوں کے لیے ایک خواب بن گیا ہے۔ بلند ترین قیمتوں نے گھروں کی خریداری کو انتہائی مشکل بنا دیا ہے اور بینک بھی خریداروں کو پوری رقم فراہم نہیں کرتے۔ ماہرین کے مطابق ایک گھر خریدنے کے لیے شہریوں کو اوسطاً تقریباً 44 ہزار یورو کی بچت درکار ہے، جو کہ کل لاگت کا لگ بھگ 27 فیصد بنتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بینک عام طور پر مکان کی قیمت یا اس کی ویلیوایشن میں سے کم قیمت کے 80 فیصد سے زیادہ قرض نہیں دیتے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ خریدار کو 20 فیصد رقم بطور “ایڈوانس” ادا کرنا پڑتی ہے، جب کہ ٹیکس، رجسٹری اور نوٹری جیسے اضافی اخراجات مزید 15 فیصد تک بڑھا دیتے ہیں۔

مطالعے کے مطابق یہی سب سے بڑی رکاوٹ ہے جو شہریوں کو رہائشی مارکیٹ میں داخل ہونے سے روکتی ہے۔ ’’بہت سے خریدار قسطیں ادا کرنے کی استطاعت رکھتے ہیں لیکن ان کے پاس ابتدائی ایڈوانس کی بچت موجود نہیں ہوتی، جس کے باعث وہ کرائے کے مکانات کی طرف جانے پر مجبور ہیں‘‘، کوالیس کریڈٹ رسک کے ڈائریکٹر جائمے مارین نے کہااعدادوشمار کے مطابق گزشتہ دو برسوں میں کرایوں میں 24 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس کی بنیادی وجہ طلب میں 80 فیصد اضافہ اور دستیاب مکانات میں 17 فیصد کمی ہے۔ دوسری جانب اسپین کے مرکزی بینک کے مطابق 40 فیصد خاندان اپنی مجموعی آمدن کا 40 فیصد سے زیادہ حصہ کرایے پر خرچ کر رہے ہیں، حالانکہ ماہرین کے نزدیک یہ شرح 30 فیصد سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔

علاقائی اعتبار سے سب سے زیادہ بچت کی ضرورت بیلئیرز (78,779 یورو)، میڈرڈ (74,126 یورو) اور بارسلونا (70,537 یورو) میں ہے۔ اس کے برعکس صوبہ سیوداد ریئل (18,916 یورو)، خائن (19,409 یورو) اور زامورا (20,655 یورو) میں مکانات خریدنے کے لیے کم سے کم بچت درکار ہے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے