فرانس میں مظاہروں اور سڑکوں کی بندش: 470 سے زائد افراد گرفتار

IMG_9182

پیرس/میڈرڈ (دوست نیوز، 10 ستمبر) —فرانس میں حکومت مخالف مظاہروں اور ملک گیر سڑکوں کی بندش کے دوران سیکیورٹی فورسز نے 473 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ فرانسیسی وزارت داخلہ کے مطابق صرف دارالحکومت پیرس میں 200 سے زائد مظاہرین کو حراست میں لیا گیا۔

تازہ اعداد و شمار کے مطابق 339 افراد کو حراست میں رکھا گیا ہے جن میں 106 کا تعلق پیرس سے ہے۔ وزارت داخلہ نے یہ بھی بتایا کہ پولیس کے 13 اہلکار معمولی زخمی ہوئے ہیں۔ فرانسیسی چینل بی ایف ایم ٹی وی کے مطابق پیرس کے مرکزی علاقے لاہال میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے دوران ایک ریسٹورنٹ میں آگ بھڑک اٹھی، جس نے قریبی عمارت کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔ فائر بریگیڈ نے آگ پر قابو پا لیا۔

وزارت داخلہ کے مطابق ملک بھر میں تقریباً 175,000 افراد نے 550 مقامات پر مظاہروں اور 260 سے زائد سڑکوں کی بندش میں حصہ لیا۔ تاہم مزدور تنظیم “سی جی ٹی” نے دعویٰ کیا کہ شرکاء کی تعداد 250,000 تک پہنچی، جن میں “سیکڑوں شہری اقدامات” بھی شامل تھے۔

قائم مقام وزیر داخلہ برونو ریٹایو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ “جو لوگ ملک کو مفلوج کرنا چاہتے تھے، وہ ناکام ہو گئے۔” انہوں نے پولیس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ “قانون نافذ ہوا ہے” اور بائیں بازو کی انتہا پسند جماعتوں پر تحریک کو “یرغمال بنانے” کا الزام لگایا۔

یاد رہے کہ یہ مظاہرے اس وقت ہو رہے ہیں جب وزیر اعظم فرانسواں بیرو کی حکومت اعتماد کا ووٹ ہارنے کے بعد گر چکی ہے اور صدر ایمانوئل ماکروں نے وزیر دفاع سباستیان لیکورنیو کو نیا وزیر اعظم مقرر کیا ہے، جس فیصلے پر اپوزیشن نے سخت تنقید کی ہے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے