بادشاہ خوان کارلوس کی یادداشتیں دسمبر کے اوائل میں منظر عام پر آئیں گی

Screenshot
میڈرڈ: اسپین کے سابق بادشاہ خوان کارلوس کی یادداشتیں، جنہیں “ریکونسیلیاسیون” (Reconciliación) کے عنوان سے شائع کیا جا رہا ہے، دسمبر کے پہلے ہفتے میں کتابوں کی دکانوں پر دستیاب ہوں گی۔ اشاعتی ادارہ پلانیٹا (Planeta) نے ان خبروں کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ کتاب کی اشاعت مؤخر کر دی گئی ہے۔
یہ کتاب فرانکو وینزویلین مصنفہ اور مؤرخ لارنس ڈبرے (Laurence Debray) نے سابق بادشاہ کے ساتھ مل کر تحریر کی ہے۔ ڈبرے کے مطابق کتاب کا فرانسیسی ایڈیشن 12 نومبر کو سامنے آئے گا، جبکہ اسپین میں یہ دسمبر کے آغاز میں شائع ہوگی۔ ان کا کہنا ہے کہ “کتاب کی تیاری معمول کے مطابق جاری ہے، ترجمہ اور ایڈیٹنگ اپنے آخری مراحل میں ہیں، اور کوئی مسئلہ درپیش نہیں۔”
ریکونسیلیاسیون 500 سے زائد صفحات پر مشتمل ہے اور اسے خوان کارلوس نے خود اپنی زندگی کے تجربات کی روشنی میں بیان کیا ہے۔ اشاعتی ادارے کے مطابق، یہ کتاب اسپین میں بادشاہت کے قیام کے 50 سال مکمل ہونے کے کچھ ہی دن بعد منظر عام پر آئے گی، جو اپنی نوعیت کا ایک اہم تاریخی لمحہ ہوگا۔
لارنس ڈبرے نے انکشاف کیا کہ یہ خیال خود خوان کارلوس کا تھا، جو اپنی یادداشتیں تحریر کرنا چاہتے تھے۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے دو سال ابوظہبی میں اور کچھ ماہ میڈرڈ میں گزارے۔ ان کے مطابق، “اگرچہ اسپین میں انہیں ایک بےتکلف شخصیت کے طور پر دیکھا جاتا ہے، لیکن وہ اس کتاب پر بڑے نظم و ضبط اور سنجیدگی سے کام کرتے رہے۔”
پلانیٹا کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بادشاہ خوان کارلوس نے قریب 40 سالہ دورِ اقتدار کے بعد اپنی کہانی سنانے کا فیصلہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خودساختہ جلاوطنی، عوامی تنقید اور اپنی بعض غلطیاں ان کی شخصیت اور خدمات پر سایہ ڈال چکی ہیں۔
کتاب میں ان کی ذاتی زندگی کے پہلوؤں، تاریخی واقعات، سازشوں، کامیابیوں اور ناکامیوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اشاعتی ادارے کے بقول، “یہ ایک کھلے دل سے لکھی گئی یادداشت ہے جس میں بادشاہ اپنے دو جلاوطنیوں—پہلا زبردستی کا (ایستورل) اور دوسرا اختیاری (ابوظہبی)—کے درمیان اپنی زندگی کا حساب دیتے ہیں۔”
کتاب کے تعارف میں خوان کارلوس کے اپنے الفاظ بھی شامل ہیں:
“مجھے رونے کا حق نہیں ہے۔”