بارسلونا: میٹرو اسٹیشن نے بنایا تاریخ کا سب سے انوکھا اسٹیج

بارسلونا کی زیرِ زمین دنیا کئی راز سمیٹے ہوئے ہے۔ انہی میں سے ایک کہانی سانت انتونی اسٹیشن کی ہے، جو آج لائن 2 کا معمولی حصہ ہے لیکن 1977 میں یہ ادھورا اسٹیشن ایک انقلابی تھیٹر کی شکل اختیار کر گیا تھا۔
اس وقت، جب ہسپانوی جمہوری انتقال (ٹرانزیشن) اپنے ابتدائی مراحل میں تھا، سانت انتونی کے بند ٹنل میں ریبل ڈیلیرئم کے نام سے ایک ڈرامہ پیش کیا گیا۔ یہ تجربہ نہ صرف فنکارانہ آزادی بلکہ سیاسی بغاوت کی علامت بن گیا۔
یہ خیال تھیٹر ایکسپیریمینٹل دے بارسلونا کے بانی ایگو پیریکوت اور سرجی ماتیو کا تھا، جنہوں نے روایتی تھیٹر کے بجائے ادھورے، خام اور علامتی مقامات کو ترجیح دی۔ شہر کی بلدیہ، انسٹی ٹیوٹ آف تھیٹر اور میٹرو کمپنی کی مدد سے اسٹیشن میں 200 نشستوں والا اسٹیج بنایا گیا، جہاں بغیر کسی سجاوٹ کے ٹنل ہی کو منظرنامے کے طور پر استعمال کیا گیا۔
ریبل ڈیلیرئم میں ہم جنس پرستی، معاشرتی حاشیہ بندی اور جبر جیسے حساس موضوعات کو چیلنج کیا گیا۔ یہ ڈرامہ محض تماشہ نہیں بلکہ سماجی و سیاسی مباحثے کا ذریعہ بن گیا۔ اکتوبر 1977 سے جنوری 1978 تک، تقریباً 11 ہزار افراد نے یہ پرفارمنس دیکھی اور ہر جمعرات کو طلبہ اور اساتذہ کے درمیان مکالمے منعقد ہوئے، جنہوں نے اس تجربے کو تعلیمی اور فکری جہت بھی دی۔
یہ دنیا کی پہلی مثال تھی کہ کسی میٹرو ٹنل کو باقاعدہ تھیٹر کے طور پر استعمال کیا گیا۔ کامیابی کے بعد یہ سلسلہ “نڈال ال سوترانی” کے نام سے مزید بڑھایا گیا، جس میں موسیقی، رقص، نمائشیں اور دیگر ثقافتی سرگرمیاں بھی زیرِ زمین منتقل ہو گئیں۔
تاہم، کچھ مہینوں بعد یہ تخلیقی طوفان خاموشی میں بدل گیا اور اسٹیشن دوبارہ بند ہوگیا۔ بالآخر 1995 میں سانت انتونی کو لائن 2 کے باقاعدہ اسٹیشن کے طور پر کھول دیا گیا۔
آج روزانہ ہزاروں مسافر اس کے پلیٹ فارمز سے گزرتے ہیں، مگر بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ یہ جگہ کبھی بارسلونا کے سب سے جرات مند تھیٹر تجربے کا گواہ رہی ہے—ایک ایسی بغاوت جو زمین کے نیچے چھپی ہوئی تھی اور جس نے فنون کو آزادی کی زبان عطا کی۔