بے ضمیر قسم کے ملک کی شناخت قبول نہیں،مظاہرین

میڈرڈ(دوست نیوز)اتوار کے روز ہزاروں مظاہرین میڈرڈ میں بھی جمع ہو کر غزہ کے عوام کے حق میں مظاہرے کر رہے تھے۔ اس دوران مظاہرین سڑکوں پر تمام رکاوٹیں عبور کرکے پہنچ گئے،مظاہرین کا موقف تھا کہ ایک جانب غزہ میں بچے بھوک سے بلک بلک کر مر رہے ہیں اور دوسری جانب بے ضمیر بن کر ہم اپنے کھیل کود میں مگن نہیں رہ سکتے۔ ہم بے ضمیر قسم کے ملک کی شناخت قبول نہیں کر سکتے۔یاد رہے سپین نے مئی 2024 سے فلسطینی ریاست کو باقاعدہ طور پر تسلیم کر لیا ہے۔ اس کے علاوہ آئر لینڈ اور ناروے نے بھی فلسطینی ریاست کو اس کے ساتھ ہی تسلیم کر لیا ہے۔
سپین کی بائیں بازو کی حکومت کے کئی عہدے دار عوامی مقامات پر بھی مظاہرین کی فلسطینیوں کے حق میں اس تحریک کی حمایت کر چکے ہیں۔
سپین کی نائب وزیر اعظم یولیندا دیاز نے اس سلسلے میں کہا ہے اسرائیل جب تک غزہ میں نسل کشی نہیں روکتا وہ کسی بھی صورت میں مقابلہ نہیں کر سکتا۔
خیال رہے اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ میں جنگ پر تنقید کرنے پر انہیں اسرائیل میں داخلے سے روکا گیا تھا۔
دیاز نے ‘ انسٹاگرام ‘ پر مزید کہا ہمارے سپین کے معاشرے نے دنیا کو سبق دیا ہے کہ وہ بھی انسانی حقوق کو ترجیح دے۔