دو بحری جہاز غزہ کے امدادی قافلے میں شامل ہونے کے لیے یونان سے روانہ

دو بحری جہاز اتوار کی شام یونانی جزیرے سیروس سے گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل ہونے کے لیے روانہ ہوئے۔ یہ بحری قافلہ ایک بین الاقوامی مشن ہے جس کا مقصد غزہ کی اسرائیلی ناکہ بندی کو توڑنا اور لوگوں تک انسانی امداد پہنچانا ہے۔
"آزاد فلسطین” کا نعرہ لگاتے 500 کے قریب لوگ دو یونانی پرچم بردار کشتیوں آکسیجن اور الیکٹرا کو دیکھنے کے لیے جمع ہو گئے جو قحط زدہ غزہ کے لیے سامان لے کر جا رہے تھیں اور ان میں بالترتیب پانچ اور آٹھ افراد سوار تھے۔
عملے کے ایک 39 سالہ رکن کوسٹاس فوریکوس نے اے ایف پی کو بتایا، یہ اسرائیل کو بتانے کا طریقہ ہے کہ اسے فاقہ کشی مسلط کرنے کا حق نہیں ہونا چاہیے۔ اور یقیناً یہ فلسطینیوں سے یکجہتی کا پیغام بھیجنے کے لیے ہے جو بہت زیادہ مصائب کا شکار ہیں۔”
عملے کے ایک اور رکن انجلیکی ساونتوگلو نے کہا فلوٹیلا کا مقصد "ہماری اپنی حکومتوں پر دباؤ ڈالنا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعاون بند کریں اور اس نسل کشی روکیں۔”
"ہم چاہتے ہیں کہ یہ نسل کشی بالآخر بند ہو،” 35 سالہ نوجوان نے مزید کہا۔
دونوں جہاز بقیہ بحری قافلے میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں جس سے امید ہے کہ غزہ میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔
اگست میں اقوامِ متحدہ نے باضابطہ طور پر غزہ شہر اور اس کے گردونواح کو قحط زدہ قرار دے دیا جہاں تقریباً دس لاکھ افراد رہتے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل ساحلی علاقے میں قحط سے انکار کرتا ہے۔
حملے کا خدشہ
ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ سمیت اعلیٰ سطحی شخصیات کی حمایت کے ساتھ عازمِ سفر فلسطینی حامی گلوبل صمود فلوٹیلا خود کو ایک آزاد گروپ کے طور پر بیان کرتا ہے جس کا کسی حکومت یا سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
صمود عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں: "لچک”۔
غزہ کی پٹی تک اس کا سفر کم از کم دو مشتبہ ڈرون حملوں کی زد میں آیا جب یہ تیونس کے ساحل پر لنگرانداز تھا۔ اس سے یونانی بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے تشویش پیدا ہوئی۔
عملے کے رکن ساونتوگلو نے ایسے خدشات کو غیر اہم قرار دیتے ہوئے اے ایف پی کو بتایا، "میرے خیال میں ہم سب پریشان ہیں لیکن اس بات کے لیے بہت تیار بھی ہیں جتنا ہو سکتے ہیں۔ ہم بیوروکریسی حتیٰ کہ تیونس میں ڈرون حملوں کے ساتھ ان دنوں جن حالات کا سامنا کر رہے ہیں وہ غزہ میں رہنے والوں کے صرف ایک منٹ کے برابر بھی نہیں ہے۔”
روڈس اور کریٹ کے ساتھ ساتھ سیروس میں غزہ میں جاری اسرائیلی فوجی مظالم کے جواب میں جولائی میں سینکڑوں لوگوں نے مظاہرے کیے جو اسرائیلی کروز جہاز کراؤن آئرس کو لنگرانداز ہونے سے روکنے کے لیے تھے۔