برطانیہ، چینل کراسنگ کے غیر قانونی مہاجرین کو فرانسں واپس بھیجنے کا منصوبہ شروع کر رہا ہے

لندن: برطانیہ نے چینل آف مانش کے ذریعے غیر قانونی طور پر آنے والے مہاجرین کی فرانس واپسی کے لیے نیا پلان شروع کر دیا ہے۔ اس ہفتے ایک دہائی کے قریب مہاجرین کو ایئر فرانس کی معمول کی پروازوں کے ذریعے فرانس بھیجا جائے گا۔ یہ اقدام “ون اِن، ون آؤٹ” (One in, One out) کے نام سے متعارف کروایا گیا ہے، جو برطانوی وزیر اعظم کیر اسٹارمر اور فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کے درمیان جولائی میں طے پایا تھا۔
اس منصوبے کے تحت اس ہفتے چار پروازوں میں تقریباً چالیس مہاجرین کو فرانس ریپیٹریٹ کیا جائے گا، جن میں زیادہ تر مرد ہیں۔ اس اقدام کو حکومتی اتحادیوں نے ناکافی قرار دیا ہے کیونکہ اس سال اب تک 30,000 سے زائد لوگ برطانیہ کے ساحلوں پر پہنچ چکے ہیں۔
پائلٹ پلان کے نفاذ کے دو دن بعد لندن میں ایک مظاہرہ ہوا، جس میں 100,000 سے زائد افراد شریک ہوئے، اور انتہا پسند رہنما ٹومی رابنسن نے مہاجرین کے خلاف سخت مؤقف اپنایا۔
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ مہاجرین کی آمد کو روکنے اور خطرناک چینل کراسنگ کی کوششوں میں کمی لانے میں مدد دے گا۔ اس سال اب تک بیس افراد اس دوران ہلاک ہو چکے ہیں۔
برطانیہ اور فرانس کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق، نئے آنے والے مہاجرین کو فوری طور پر حراست میں لے کر فرانس بھیجا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ البانیا سے آنے والے غیر قانونی مہاجرین کے بہاؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے تیرانا حکومت کے ساتھ بھی معاہدہ کیا گیا ہے۔
وزیر داخلہ شبانہ محمود نے اعلان کیا کہ “ون اِن، ون آؤٹ” پلان فوری طور پر نافذ العمل ہو گا۔ تاہم، اپوزیشن اور حکومتی ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام محض اقلیت کو متاثر کرے گا اور زیادہ تر مہاجرین برطانیہ میں رہ سکیں گے۔