بارسلونا کے سائنسدانوں نے موٹاپا کم کرنے والا نیا پروٹین دریافت کر لیا، اوزیمپک کو چیلنج

IMG_9455

بارسلونا (دوست نیوز) انسٹیٹیوٹ فار ریسرچ اِن بایومیڈیسن بارسلونا کے ماہرین نے ایک ایسا پروٹین دریافت کیا ہے جو خوراک کی مقدار کم کیے بغیر موٹاپے پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ تحقیق کے مطابق یہ پروٹین نیوریٹن 1 (Neuritin 1) بھورے چربی والے خلیوں (Brown Adipose Tissue) میں بھی پیدا ہوتا ہے اور توانائی خرچ کرنے اور میٹابولک صحت بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

اس سے قبل نیوریٹن 1 کا تعلق اعصابی نظام سے جوڑا گیا تھا، مگر تازہ تحقیق نے اسے توانائی جلانے کی صلاحیت سے منسلک کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ پروٹین اوزیمپک جیسی موجودہ اینٹی اوبیسٹی اور ذیابیطس کی ادویات سے مختلف طریقے سے کام کرتا ہے، جو بھوک کم کرکے اثر دکھاتی ہیں، جبکہ نیوریٹن 1 خوراک پر اثر ڈالے بغیر توانائی جلانے کا عمل تیز کرتا ہے۔

تحقیق کی قیادت کرنے والے ماہر ڈاکٹر انتونیو زورزانو نے کہا:“جب ہم نے بھورے چربی والے خلیوں میں نیوریٹن 1 کی مقدار بڑھائی تو مشاہدہ کیا کہ جانوروں نے زیادہ توانائی جلائی، جس سے جسم میں چربی جمع ہونے سے روکا جا سکا۔”

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس میٹابولک بوسٹ سے کئی اہم طبی فوائد سامنے آئے، جن میں وزن میں اضافے کی شرح میں کمی، انسولین حساسیت میں بہتری اور جگر کی سوزش میں کمی شامل ہے، حتیٰ کہ وہ جانور جو زیادہ کیلوریز والی خوراک کھاتے رہے۔

یہ تجربات چوہوں پر کیے گئے جن میں خوراک یا جسمانی سرگرمی میں تبدیلی کے بغیر ہی میٹابولزم میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

تحقیق کی شریک سربراہ ڈاکٹر مانویلا سانچیز فیوتری نے کہا:“یہ نتائج واضح کرتے ہیں کہ نیوریٹن 1 موٹاپے اور اس سے جڑی بیماریوں، مثلاً ٹائپ 2 ذیابیطس اور فیٹی لیور کے علاج کے لیے ایک مؤثر اور نئی امید بن سکتا ہے، جو موجودہ طریقہ علاج سے بالکل مختلف ہے۔”

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے