اٹلی میں معرکہ حق انٹرنیشنل سیمینار،چوہدری پرویز لوہسر کی خصوصی شرکت،سید عاصم منیر زندہ باد کے نعروں سے ہال گونجتا رہا 

IMG_0555

بریشیا(دوست نیوز)بریشیااٹلی میں معرکہ حق انٹرنیشنل سیمینار میں چئیرمین ای یو پاک فرینڈ شپ فیڈریشن یورپ ڈاکٹر چوہدری پرویز اقبال لوہسر ستارہ خدمت، نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ معرکہ حق کی صدارت چوہدری قیصر بشیر کنگ نے کی

اٹلی بھر سے تمام مکتب فکرسیاسی،سماجی اور مذہبی حلقوں سے پاک فوج سے محبت رکھنے والے پاکستانیوں سمیت یورپ کے دیگر ممالک جرمنی،فرانس اور اسپین سے کثیر تعداد میں شرکت کی اور پاک فوج خاص طور پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بہادرانہ قیادت کو خراج تحسین پیش کیا اور ابھرتے ہوئے پاکستان کی شان قرار دیا۔

ہال میں پاکستان کے سبز ہلالی پرچموں کی بہار اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی دیو قامت تصاویر ساتھ پاکستان زندہ باد اور سید عاصم منیر زندہ ،پاک فوج زندہ باد کےپر جوش نعرے لگائے گئے،اور پاکستان اور پاک فوج سے اپنے محبت وعقیدت کا اظہار کیا۔

سیمینار کا آغاز تلاوت قرآن مجیدرضوان کاظمی  اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی سعادت احتشام صدیق نے حاصل کی۔بعد میں پاکستان اور اٹلی کے قومی ترانے بجائے گئے جن کے احترام میں تمام شرکاء کھڑے رہے۔

نظامت کے فرائض ملک احمد رضا وحید نے بخوبی سرانجام دئیے ،مقررین میں چوہدری فیصل محمود چیچی ،قمر ریاض خان،راجہ محمد وسیم ،شیراز گھرال،چوہدری عثمان منیر،قیصر بشیر کنگ ،ظل حسنین نمبردارشامل ہیں تمام مقررین نے پاکستان سے محبت اور افواج پاکستان سے دلی وابستگی کا اظہار کیااور فوج کے شانہ بشانہ کھڑے رہنے کا عزم کیا۔

سیمینار کے مہمان خصوصی چوہدری پرویز اقبال لوہسر نے معرکہ حق انٹرنیشنل سیمینار اٹلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2025 میں بھارت کی موجودہ حکومت اور اس کی انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس نے عالمی برادری کے سامنے پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی۔ بھارت نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ پاکستان دہشت گردوں کو پناہ دیتا ہے، تاہم حقیقت اس کے برعکس ہے۔

پاکستان کا قیام “لا الہ الا اللہ محمد الرسول اللہ” کی بنیاد پر عمل میں آیا اور ربِ کائنات نے ہمیشہ اس ملک کی حفاظت کی ہے۔بھارت کی جانب سے پروپیگنڈا کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان پر حملے کی کوشش بھی کی گئی، لیکن عالمی سطح پر اس کا اصل چہرہ بے نقاب ہوا۔پاکستان نے بھارت کے گرفتار پائلٹ ابھی نندن سمیت دیگر واقعات کے ذریعے دنیا کو یہ ثابت کیا کہ دہشت گردی کی اصل ذمہ داری بھارتی حکومت اور آر ایس ایس پر عائد ہوتی ہے۔ عالمی برادری بھی اب بھارت کی اس روش کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے

انہوں نے پاکستان پر ہونے والے مبینہ حملوں اور عالمی سطح پر پروپیگنڈے کے خلاف سخت احتجاج کیا اور فوج، مذہب اور قومی یکجہتی پر زور دیا۔

چوہدری لوہسر نے کہا کہ جب 10 مئی 2025 کی رات پاکستان کے خلاف ایک مہم چلائی گئی تو بعض عالمی اور علاقائی قوتوں نے مل کر ملک کو بدنام کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے سوچا پاکستان دہشت گردوان کو پناہ دیتا ہے، مگر ہمارا رب اور ہماری فوج نے اس کا منہ توڑ جواب دیا۔“وہ آپ کی فوج تھی، وہ میری فوج تھی، وہ ہماری فوج تھی” اور اس جذبے کو قوم کی وحدت کی علامت قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہفتے بھر کے واقعات کے دوران بعض افراد اور ریاستی حلقوں نے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، مگر پاکستان نے ثابت قدمی سے مقابلہ کیا۔

چوہدری پرویز اقبال لوہسر نے کہا کہ عالمی سیاست میں طاقت کے ساتھ ہی کھڑا ہونا عام روش ہے۔“ہمارے اندر ہزار اختلافات ہوں، مگر جب ملک کا دفاع درکار ہو ہم ایک ہیں”۔ پاکستان کے لیے جان نچھاور کرنے والے افراد اور ان کے اہلِ خانہ قوم کی عظیم مثال ہیں۔ وہ نوجوان جو اپنے گھر سے نکل کر محاذِ کار میں شہید ہوئے، اُن کی ماؤں کا رویّہ قابلِ تقلید ہے۔ جب کسی شہید کی لاش اس کی والدہ کے پاس پہنچتی ہے تو وہ شکر ادا کرتی ہے اور اگر اُس کے ہزار بیٹے ہوتے تو وہ سب پاکستان کی راہ میں قربان کر دیتیں — “یہ وہ پاکستان کی ماں ہے”۔جب مائیں اس جذبے سے لبریز ہوں گی تو وطن کے لیے لوگ بھی اسی جذبے کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب بیرونی قوتوں نے پاکستان پر حملوں اور پروپیگنڈا کی کوشش کی تو قوم اور فوج نے مل کر ان کا مقابلہ کیا۔ اختلافات کے باوجود جب ملک کا دفاع درکار ہوتا ہے تو قوم ایک ہوتی ہے اور ایک صف میں کھڑی ہو کر اپنے وطن کا دفاع کرتی ہے۔

پاکستان کی فوج، فضائیہ اور عوام نے جو کردار ادا کیا وہ قابلِ فخر ہے اور قوم کو اسی جذبے کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی شناسائی اور عزت کی حفاظت کے لیے ہر سطح پر یکجہتی لازمی ہے۔حاضرین سے اپیل کی کہ وہ قومی اتحاد اور قربانی کے جذبے کو زندہ رکھیں اور مل کر وطن کے دفاع میں اپنا حصہ ڈالیں

بیرونی مدد، خواہ وہ کتنی ہی بڑی کیوں نہ ہو، مستقل ضمانت نہیں ہوتی اور کسی بھی وقت ختم ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ دنیا میں مختلف قوتیں اپنی راہ اختیار کرتی ہیں اور وقتی مفاد کے تحت معاملات چلتی ہیں، مگر اسلامی مقدس مقامات — خاص طور پر کعبہ اور مدینہ — کی حرمت اور حفاظت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔“مکہ و مدینہ اُن مقدس شہروں میں شامل ہیں جن کی حفاظت ہر قیمت پر کی جائے گی” اور اس حوالے سے قوم اور ادارے بیدار رہیں۔ انہوں نے سامعین کو یقین دہانی کرائی کہ قومی اور مذہبی اقدار کو برقرار رکھنے کی پوری صلاحیت موجود ہے۔

سیمینار کے اختتام پر صدر سیمینار چوہدری قیصر بشیر کنگ نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان کے ساتھ آپ کی محبت کو یاد رکھا جائے گا انہوں نے کہا کہ میں نے جب بھی پاکستان کے لئے افواج پاکستان کے آپ کو آواز دی آپ نے ہمیشہ لبیک کہا جس پر میں آپ کا تہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ میں آپ لوگوں کا خادم ہوں یہاں تک ممکن ہوا میں آپ کی خدمت کرتا رہوں گا

آخر میں افواج پاکستان کے تمام شہدا کے لئے بلندی درجات کی دعا کی گئی 

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے