پرتگال پارلیمنٹ نے عوامی مقامات پر برقع اور نقاب پر پابندی کی تجویز منظور کر لی

پرتگال کی پارلیمنٹ نے جمعہ کے روز الٹرا دائیں بازو کی جماعت Chega کی تجویز کی منظوری دے دی، جس کے تحت عوامی مقامات پر “چہرہ ڈھانپنے والے لباس” جیسے برقع اور نقاب پر پابندی ہوگی۔ اس اقدام کی بنیاد سکیورٹی کے مسائل اور خواتین کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے رکھی گئی ہے، تاہم یہ قانون حتمی ووٹ سے پہلے کچھ ترامیم کے تابع ہے۔
Chega کے رہنما André Ventura کی قیادت میں یہ تجویز دائیں بازو کے دیگر پارٹیز کی حمایت بھی حاصل کر سکی، جن میں وزیر اعظم Luís Montenegro کی جماعت، سوشلسٹ ڈیموکریٹک پارٹی (PSD) بھی شامل ہے، جس نے کہا کہ “متن کو بہتر بنایا جا سکتا اور اس کی ضرورت ہے”۔
Ventura نے کہا، “جو بھی پرتگال آئے، چاہے کسی بھی ملک سے ہو، اپنی مذہبی اور ثقافتی روایات رکھتا ہو، اسے یہاں کے معاشرتی اقدار اور روایات کا احترام کرنا ہوگا اور ان کی پاسداری کرنی ہوگی۔” یہ قانون پہلے ہی فرانس، ڈنمارک اور بیلجیم جیسے ممالک میں کچھ خاص شرائط کے ساتھ نافذ ہو چکا ہے۔
دوسری جانب بائیں بازو کی جماعتوں نے اس تجویز کی مخالفت کی اور الٹرا دائیں پر الزام لگایا کہ وہ “ان کمیونٹیز کے خلاف نفرت کو ہوا دینا چاہتے ہیں، جو برقع نہیں پہنتیں اور جن کا احترام ضروری ہے”۔ کمیونسٹ رکن پارلیمنٹ Paula Costa نے کہا، “Chega کی اصل کوشش مختلف طبقات کو ایک دوسرے کے خلاف کرنا، عدم اعتماد پیدا کرنا اور خوف پھیلانا ہے۔ اب مسلم خواتین ان کے نسلی اور مذہبی تعصب کا ہدف بن گئی ہیں۔”
پابندی کچھ خاص حالات میں لاگو نہیں ہوگی، جیسے صحت، ملازمت، فنون یا تفریح کے لیے “مناسب جواز” کے تحت، نیز ہوائی جہاز، سفارتی دفاتر اور مذہبی مقامات میں بھی یہ قانون لاگو نہیں ہوگا۔
اس قانون کی خلاف ورزی کرنے پر جرمانہ 200 سے 4,000 یورو تک ہو سکتا ہے۔