کینسر کے باعث ٹانگ سے محروم خاتون اب بارسلونا میں معذور فٹبال کو فروغ دینا چاہتی ہیں

نیا منصوبہ: محدود حرکات رکھنے والے افراد کے لیے مفت، ماہانہ فٹبال میچز کا آغاز
بارسلونا (دوست مقنیٹرنگ ڈیسک)نیدرلینڈ سے تعلق رکھنے والی سوزان بیئرز نے جب کینسر کے باعث اپنی ایک ٹانگ کھو دی تو انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنی زندگی سے فٹبال کو ختم نہیں ہونے دیں گی۔ اب وہ بارسلونا میں رہتے ہوئے ایک نیا منصوبہ شروع کر رہی ہیں تاکہ جسمانی معذوری یا کم حرکات رکھنے والے افراد کو امپیوٹی فٹبال (amputee football) میں شامل کیا جا سکے۔
یہ منصوبہ انہیں اور ان جیسے دیگر کھلاڑیوں کو نہ صرف کھیل سے جوڑے رکھے گا بلکہ ایک نئی، باہمی ہمدردی پر مبنی کمیونٹی بنانے میں بھی مدد دے گا۔

پہلا میچ اتوار، 19 اکتوبر کو بارسلونا کے علاقے ہورتا میں واقع می لینڈ کیمپ میں کھیلا جائے گا، جس میں دس کھلاڑی حصہ لیں گے۔ مقصد یہ ہے کہ ایسے میچز کو ہر ماہ ایک روایت بنا دیا جائے۔ سوزان بیئرز چاہتی ہیں کہ آئندہ یہ سرگرمیاں ہر دو ہفتے بعد ہوں، باری باری صرف معذور کھلاڑیوں کے درمیان اور پھر معذور و غیر معذور کھلاڑیوں کے مشترکہ میچز منعقد کیے جائیں۔
سوزان مختلف اسپتالوں، فزیوتھراپسٹ مراکز، فاؤنڈیشنز اور کھیلوں کے اداروں سے رابطے میں ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اس منصوبے کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔ ان کے مطابق شرکت مفت ہوگی، اور کھیل کے لیے بیسا crutches، شرٹس اور میدان کا بندوبست منتظمین کریں گے۔
یہ منصوبہ وایا (Vaya) نامی ایک نئی ایپ کے ذریعے منظم کیا جا رہا ہے، جو بارسلونا میں فٹبال کھیلنے کے خواہش مند افراد کو میچز سے جوڑتی ہے۔ اس ایپ کے بانی برِٹ ہرمنز، سوزان بیئرز کی ذاتی دوست ہیں۔

سوزان کا کہنا ہے:“یہ ان مردوں اور عورتوں کے لیے ہے جو بیساکھیوں کے ساتھ دوڑ سکتے ہیں، جن کی ٹانگ یا پاؤں کا کچھ حصہ نہیں ہے۔ گول کیپرز کے لیے یہ ان لوگوں کے لیے ہے جن کا بازو یا ہاتھ متاثر ہے، لیکن دیگر جسمانی بیماریوں والے افراد بھی خوش آمدید ہیں۔”
پہلا میچ اتوار 19 اکتوبر دوپہر 12 بجے کھیلا جائے گا، اور عوام کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ میچ دیکھنے، ہلکی پھلکی ریفریشمنٹ لینے اور ٹیم سے ملاقات کے لیے آئیں۔ شرکت کے خواہشمند افراد info@vaya-sports.com پر ای میل کے ذریعے رجسٹریشن کر سکتے ہیں۔
سوزان فی الحال میدان کے اخراجات کے لیے اسپانسرشپ تلاش کر رہی ہیں اور مستقبل میں ایک باقاعدہ ایسوسی ایشن قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں تاکہ دیگر تنظیموں کے ساتھ تعاون کو آسان بنایا جا سکے۔ یُوہان کروئف فاؤنڈیشن بھی انہیں رہنمائی فراہم کر رہی ہے کہ منصوبہ کس طرح زیادہ منظم اور پائیدار بنایا جا سکتا ہے۔
سوزان کہتی ہیں:“میں واقعی ایک ایسی کمیونٹی بنانا چاہتی ہوں جہاں بارسلونا کے تمام معذور یا جسمانی طور پر محدود افراد کو ہر ہفتے فٹبال کھیلنے کا موقع ملے۔”
سوزان بیئرز دس سال کی عمر سے فٹبال کھیل رہی ہیں۔ ان کے لیے امپیوٹی فٹبال اسی جذبے کا تسلسل ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ اس کھیل میں جسم کا توازن برقرار رکھنا ایک چیلنج ہے کیونکہ بیساکھیوں کے ساتھ وزن کو سنبھالنا اور گیند پر کنٹرول رکھنا زیادہ محنت طلب ہوتا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی:“آپ کو اپنے جسم کا وزن بیساکھیوں پر سنبھالنا پڑتا ہے، اور چونکہ دوسری ٹانگ نہیں ہوتی، اس لیے توازن قائم رکھنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ لیکن کھیل انتہائی تیز اور دلچسپ ہے۔”
سوزان 2019 میں بارسلونا منتقل ہوئیں۔ 2020 میں ان کی پہلی بیٹی پیدا ہوئی، مگر اگلے سال گھٹنے میں درد کے بعد معلوم ہوا کہ انہیں اوستیوسارکوما (ہڈیوں کا کینسر) ہے۔ متعدد سرجریوں اور کیموتھراپی کے بعد بالآخر اکتوبر 2024 میں ان کی ٹانگ کاٹنی پڑی۔
اس سال جون میں کینسر پھیپھڑوں تک پھیل گیا جس کے بعد ان کا ایک اور آپریشن ہوا۔ تازہ ترین اسکینز سے ظاہر ہوتا ہے کہ اب ان کی حالت بہتر ہے، اور وہ دوبارہ میدان میں اترنے کے لیے تیار ہیں۔
ان کا کہنا ہے:“میں جانتی ہوں کہ میں ایک ‘کنیکٹر’ ہوں۔ فٹبال لوگوں کو جوڑتا ہے، اس لیے میں اس کھیل سے اتنا محبت کرتی ہوں۔”سوزان بیئرز کی کہانی صرف حوصلے کی مثال نہیں بلکہ اس بات کا ثبوت ہے کہ زندگی کے سب سے سخت امتحان کے بعد بھی انسان دوسروں کے لیے خوشی اور امید کا ذریعہ بن سکتا ہے۔