اسپین، شرح پیدائش میں معمولی اضافہ، مگر اب بھی دس سال پہلے کی نسبت 67 ہزار کم
میڈرڈ (دوست مانیٹرنگ ڈیسک)رواں سال کے ابتدائی آٹھ مہینوں میں اسپین میں 2 لاکھ 10 ہزار 388 بچوں کی پیدائش ہوئی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 594 زیادہ ہیں، تاہم یہ تعداد اب سے دس سال پہلے کے مقابلے میں تقریباً 67 ہزار کم ہے۔ یہ اعداد و شمار اسپین کے قومی ادارہ شماریات (INE) کی تازہ رپورٹ میں اگست 2025 تک کے لیے جاری کیے گئے ہیں۔
اعداد کے مطابق 2025 کی شرح پیدائش 2023 کی سطح کے قریب ہے، جب 2 لاکھ 10 ہزار 282 بچوں کی پیدائش ہوئی تھی۔ 2024 میں یہ تعداد 2 لاکھ 9 ہزار 794 تھی۔ تاہم یہ اعداد اب بھی 2019 کے 2 لاکھ 38 ہزار 244 اور 2020 کے 2 لاکھ 30 ہزار 446 کے مقابلے میں خاصے کم ہیں۔ کورونا وبا کے بعد پیدائشوں میں کمی دیکھی گئی، 2021 میں یہ 2 لاکھ 19 ہزار 990 اور 2022 میں 2 لاکھ 17 ہزار 403 رہی۔
اگست 2025 میں ملک بھر میں 27 ہزار 818 بچوں کی پیدائش ریکارڈ کی گئی۔ ان میں 20 سے 24 سال کی ماؤں کے 2 ہزار 297 بچے، 25 سے 29 سال کی ماؤں کے 4 ہزار 915، 30 سے 34 سال کی عمر کی خواتین کے 9 ہزار 326، اور 35 سے 39 سال کی ماؤں کے 8 ہزار 84 بچے شامل ہیں۔
مزید برآں، 40 سے 44 سال کی ماؤں کے 2 ہزار 444، 45 سے 49 سال کی خواتین کے 282 اور 50 سال سے زائد عمر کی 23 ماؤں نے بچوں کو جنم دیا۔
رپورٹ کے مطابق، 2025 کے ابتدائی آٹھ مہینوں میں ملک بھر میں 2 لاکھ 99 ہزار 503 اموات ہوئیں، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 3 ہزار 521 زیادہ ہیں۔
یاد رہے کہ 2020 میں وبا کے دوران یہ تعداد بلند ترین سطح پر تھی، جب 3 لاکھ 35 ہزار 579 اموات ریکارڈ ہوئیں۔ 2019 میں 2 لاکھ 84 ہزار 572، 2021 میں 3 لاکھ 4 ہزار 18، 2022 میں 3 لاکھ 18 ہزار 873 اور 2023 میں 2 لاکھ 93 ہزار 415 اموات ہوئیں۔