شیفیلڈ، 15 سالہ طالبعلم کو ہم عمر ساتھی کے قتل پر عمر قید کی سزا

IMG_2769

شیفیلڈ (دوست مانیٹرنگ ڈیسک)شیفیلڈ کے ایک اسکول میں فروری کے مہینے میں اپنے ہم عمر ساتھی کو چاقو کے وار سے قتل کرنے والے 15 سالہ طالبعلم کو برطانوی عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی ہے، جس کے تحت اسے کم از کم 16 سال جیل میں گزارنا ہوں گے۔

عدالت نے بدھ کے روز مجرم کی شناخت محمد عمر خان کے نام سے ظاہر کی، جس نے 3 فروری کو دوپہر کے وقفے کے دوران آل سینٹس کیتھولک سیکنڈری اسکول میں اپنے ساتھی ہاروی ولگوس کو دو بار سینے پر چاقو مار کر ہلاک کیا۔ یہ واقعہ اسکول کے دیگر طلبہ کے سامنے پیش آیا تھا۔

جج ناؤمی ایلنبوگن نے فیصلے میں کہا کہ برطانوی قانون کے مطابق قتل کے جرم میں واحد سزا عمر قید ہے، تاہم چونکہ مجرم کی عمر 18 سال سے کم ہے، اس لیے اسے “محفوظ مقام” پر رکھا جائے گا۔ جج نے بتایا کہ خان پہلے ہی 259 دن حراست میں گزار چکا ہے، جو اس مدت میں شامل کیے جائیں گے۔

جج نے کہا، “میں تمہیں اس وقت تک قید کی سزا دیتی ہوں جب تک بادشاہت چاہے۔ اس کا مطلب ہے کہ تمہیں عمر قید کی سزا سنائی جاتی ہے، جو قتل کے جرم میں لازم ہے۔”

عدالت نے واضح کیا کہ کم از کم 16 سال کی سزا مکمل کرنے کے بعد بھی رہائی کی کوئی ضمانت نہیں، اور خان کو اس وقت تک حراست میں رکھا جائے گا جب تک ایک بورڈ اسے رہا کرنے کے قابل نہ سمجھے۔

عدالت میں پیش کیے گئے شواہد کے مطابق، واقعے سے قبل اسکول کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں خان کو مقتول ہاروی کو راہداری میں دھکا دیتے دیکھا گیا، اور بعد ازاں وہ چاقو تھامے ہوئے نظر آیا۔

جج کے مطابق، اگرچہ حملہ بہت زیادہ منصوبہ بندی کے بغیر کیا گیا، لیکن خان نے “شدید طاقت” استعمال کی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنے ساتھی کو جسمانی طور پر شدید نقصان پہنچانا چاہتا تھا۔

مقتول کی والدہ کیرولین ولگوس نے عدالتی فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس سزا سے “ایک بڑا بوجھ اتر جانے” کا احساس ہوا ہے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے