این بی اے کے کھلاڑی اور کوچز جواری، ایف بی آئی نے پکڑ لیا

IMG_2783

واشنگٹن(دوست مانیٹرنگ ڈیسک)ایف بی آئی نے گیارہ ریاستوں میں پھیلی ایک کروڑوں ڈالر کی غیر قانونی جواری اور جوا کے نیٹ ورک کو توڑ دیا ہے، جس کے ممکنہ تعلقات اٹالین مافیا سے منسلک ہیں۔ اس کارروائی میں 30 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا، جن میں این بی اے کے کھلاڑی ٹیری روزئیر (میامی ہیٹ) اور کوچ چانسے بلپس (پورٹ لینڈ ٹریل بلیزرز) بھی شامل ہیں۔

30 سالہ روزئیر میامی کے اسٹار پوائنٹ گارڈ ہیں اور لیگ میں تقریباً ایک دہائی سے کھیل رہے ہیں۔ بلپس، 2000 کی دہائی کے مشہور کھلاڑی اور ڈیٹرائٹ پسٹنز کے چیمپیئن، 2021 سے ٹریل بلیزرز کے کوچ ہیں۔

ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کش پٹیل نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ فراڈ “متعدد فعال اور سابق کھلاڑیوں اور کوچز” کو شامل کرتا ہے۔ پٹیل کے مطابق تحقیقات نے ظاہر کیا کہ کھیل کے پیشہ ورانہ شعبے میں کرپشن، دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کس حد تک داخل ہو چکی ہے۔

تحقیقات دو بڑے آپریشنز میں تقسیم ہیں۔ پہلے، جسے ‘Operation Nothing But Net’ کہا گیا، این بی اے میں جواری سازش اور نتائج کی تبدیلی پر مرکوز ہے۔ فوجداری پراسیکیوٹر جوزف نوچیلا جونیئر کے مطابق ملوث افراد کھلاڑیوں اور ٹیموں کی خفیہ معلومات کا استعمال کر کے لاکھوں ڈالر کے فائدے کے لیے نتائج کو متاثر کرتے تھے۔

دوسری جانب ‘Operation Royal Flush’ کے تحت مافیا کے زیر اہتمام خفیہ پوکر گیمز کی تحقیقات کی گئیں، جن میں خصوصی آلات اور جالی تراکیب کے ذریعے کچھ کھلاڑیوں کی جیت کو یقینی بنایا جاتا تھا۔ اس کارروائی میں سابق کھلاڑی ڈیمون جونز بھی شامل ہیں۔

حکام کے مطابق دونوں آپریشنز کا تعلق امریکی مافیا کی تاریخی خاندانوں جیسے بونانو، گامبینو، جینویز اور لوسیسی سے ہے، جو غیر قانونی جواری اور گیمز کے ذریعے اپنے مالیاتی فوائد کو چھپاتے تھے۔ پٹیل نے کہا کہ این بی اے میں ہونے والا یہ فراڈ نہ صرف کھیل پر اعتماد کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ ملک میں موجود جرائم پیشہ ڈھانچوں کی موجودگی بھی ظاہر کرتا ہے۔

این بی اے نے فوری طور پر ٹیری روزئیر اور چانسے بلپس کو معطل کر دیا ہے اور تحقیقات میں مکمل تعاون کا عندیہ دیا ہے۔ لیگ نے کہا کہ یہ دونوں کھلاڑی اپنے اپنے ٹیموں سے فوری طور پر الگ کیے گئے ہیں اور کھیل کی شفافیت اور ساکھ کی حفاظت ان کی اولین ترجیح ہے۔

این بی اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ کیس کی پیش رفت کا بغور جائزہ لے گی اور اس اسکینڈل کے اثرات کو کم کرنے کے لیے تمام اقدامات کرے گی۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے