مولانا فضل الرحمن اور لیاقت علی چٹھہ میڈیا کی زینت تو بن سکتے ہیں مگران کی وجہ سے جو ملکی نقصان ہوا ہے وہ پورا نہیں ہو سکتا،مظہر حسین راجہ

بارسلونا(دوست مانیٹرنگ ڈیسک)الیکشن کے دن کمشنر راولپنڈی کو یا استعفی دینا چاہے تھا یا پوری ڈویژن کے انتخابات کینسل کرنے کا حکم دینا چاہے تھا۔  

مولانا کو پی ڈی ایم کی سربراہی گرتے وقت سوچنا چاہیے تھا کہ اچھی بھلی چلتی حکومت کیوں گرانے کی سازش کا حصہ بنا۔ اب یہ دونوں میڈیا کی زینت تو بن سکتے ہیں مگر دونوں کی وجہ سے جو ملکی نقصان ہوا ہے وہ پورا نہی ہو سکتا اور نہ جانے ان جیسے کتنے سیاستدان اور بیوروکریٹ "اوپر” کے اشاروں پر چلتے رہتے ہیں اور جب ذاتی مفاد پورا نہ ہو ان کو اپنی غیرت ایمانی یاد آجاتی ہے۔ان خیالات کا اظہار معروف سماجی شخصیت مظہر حسین راجہ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کیا انہوں نے مزید کہا کہ سچ وہ جو ٹائم پر بولا جائے، غیرت وہ جو ٹائم پر جاگے اور انصاف وہ جو وقت پر کیا جائے۔ پوری قوم ایک زبان بولے،باقی افسران اور سیاست دان بھی جرات کریں اور ایک ہی دفعہ سچ بولیں تا کہ اس سچ سے آگے بھی اصل سچ قوم کے سامنے آئے جس سچ کا کئی دہائیوں سے انتظار ہے کہ بھلا اچانک پریس کانفرنس میں سچ کدھر سے نازل ہو جاتا ہے۔ 

جج، آفیسر، سیاست دان آئین کی لکھی کتاب کا ہی سہارا لے لیں، کچھ نہیں ہوتا "بولو تے سہی” مگر میڈیا کی زینت بننے کے لیے  "اکا دکا” نہیں بلکہ سارے بولو۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے