نوجوانوں کو دی جانے والی مالی امداد میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف،ڈی جی اے آئی اے کی رپورٹ
Screenshot
بارسلونا (دوست مانیٹرنگ ڈیسک)اسپین کے محکمہ برائے سماجی حقوق و شمولیت کی جانب سے بچوں اور نوجوانوں کی نگہداشت کے ادارے ڈی جی اے آئی اے (DGAIA) پر کی گئی ایک بیرونی آڈٹ رپورٹ میں انتظامی کمزوریوں اور مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سابق زیرِ نگرانی نوجوانوں (extutelados) کو دی گئی 1 لاکھ 68 ہزار یورو مالیت کی امداد میں کسی قسم کی جانچ پڑتال یا تصدیق نہیں کی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گلوبل اینڈ لوکل آڈٹ (Global&Local Audit) نامی کمپنی نے اپنے جائزے میں واضح کیا ہے کہ Girona میں 2022 میں جو سروس (SEVAP) قائم کی گئی تھی، وہ مؤثر ثابت نہیں ہوئی۔ یہ سروس صرف نوجوانوں کے زبانی بیانات پر انحصار کرتی رہی، بغیر کسی دستاویزی ثبوت کے۔
آڈٹ میں کہا گیا ہے کہ جانچ نہ ہونے کے باعث بعض کیسز میں وہ نوجوان بھی امداد لیتے رہے جو اس کے اہل نہیں تھے۔ بعض صورتوں میں رہائشی سہولتوں کے اخراجات یا شریک ادائیگی (copago) میں بھی غلطیاں پائی گئیں، مگر ان پر کوئی سابقہ جائزہ یا اصلاحی کارروائی نہیں کی گئی۔
جائزہ لیے گئے 32 فائلوں میں سے 29 کیسز میں وہ ضروری تصدیقی کارروائیاں موجود نہیں تھیں جو قانون کے مطابق لازمی ہیں۔ ان میں سے 16 کیسز ایسے تھے جن میں نوجوانوں کو غیرقانونی طور پر امداد جاری رہی، حالانکہ وہ اس کے مستحق نہیں تھے۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق ان خامیوں کی بنیادی وجوہات میں عملے کی کمی، ناکارہ انتظامی نظام، اور ڈیٹا کے تبادلے میں دشواریاں شامل ہیں۔ اس کے باعث محکمہ کو بار بار نوجوانوں سے معاہدے اور تنخواہوں کے دستاویزات طلب کرنا پڑتے تھے تاکہ تصدیق کی جا سکے۔
محکمہ سماجی حقوق نے اعلان کیا ہے کہ وہ تمام فائلوں کا انفرادی سطح پر ازسرِنو جائزہ لے گا تاکہ حقائق اور ممکنہ ذمہ داریوں کا تعین کیا جا سکے۔ وزیرہ سماجی حقوق مونیکا مارٹینز براوو نے بتایا کہ یکم نومبر 2025 سے ان امدادی اسکیموں کی نگرانی محکمہ سماجی امداد کی نئی ڈائریکشن جنرل کے سپرد کر دی جائے گی، جو ماہانہ بنیاد پر خودکار نظام کے ذریعے تصدیق کرے گی کہ امداد حاصل کرنے والے افراد شرائط پر پورا اترتے ہیں یا نہیں۔
اس کے ساتھ ہی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ نئے سروس ماڈل کے تحت نوجوانوں کی انفرادی فائلوں (PTI) پر کام جاری رکھنے کے لیے موجودہ SEVAP کے معاہدے کو عارضی طور پر مزید توسیع دی جا رہی ہے، جب تک کہ 2026 کی پہلی ششماہی میں نیا معاہدہ نافذ نہیں ہو جاتا۔
یہ اقدام اس لیے کیا جا رہا ہے تاکہ مستقبل میں ڈی جی اے آئی اے کی سابقہ انتظامی خامیوں کی تکرار نہ ہو اور نوجوانوں کی فلاحی امداد شفاف اور منظم طریقے سے دی جا سکے۔