بارسلونا کے نزدیک محلہ “تیرا نوسترا” میں ہیلووین کی رنگا رنگ تقریبات، ہزاروں افراد کی آمد متوقع
 
                Screenshot
بارسلونا (دوست مانیٹرنگ ڈیسک)بارسلونا کے نواحی علاقے مونکادا ای ریاش کا محلہ تیرا نوسترا کل رات ایک ’’بھوت بنگلے‘‘ کا منظر پیش کرے گا، جہاں درجنوں مکانات کو ہیلووین کے موقع پر دل دہلا دینے والے انداز میں سجایا گیا ہے۔

اس سال تقریباً 25 سے 30 گھروں نے اپنے بیرونی حصے کو فلموں اور سوشل میڈیا ویڈیوز کی طرز پر خوفناک مناظر سے آراستہ کیا ہے۔ 31 اکتوبر کی شب یہاں بڑی ٹرک اینڈ ٹریٹ تقریب (یعنی مٹھائیاں لینے اور شرارتیں کرنے کی روایت) منائی جائے گی، جس میں 100 کلوگرام سے زیادہ ٹافیاں تقسیم کی جائیں گی۔

تیرا نوسترا کے رہائشی 2013 سے یہ روایت قائم کیے ہوئے ہیں۔ تنظیمی کمیٹی کی سربراہ انابل سانس کے مطابق:“ہم مختلف مقابلے کراتے ہیں، سب لوگ بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں، اپنے ‘ٹنلز آف ٹیرر’ تیار کرتے ہیں اور تمام سرگرمیاں عوام کے لیے کھلی ہوتی ہیں۔”
گزشتہ سال کی تقریب میں تین ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی تھی، جن میں سیردانیولا، سبادیل اور بارسلونا جیسے قریبی علاقوں کے لوگ شامل تھے۔ سانس کا کہنا ہے کہ غیرملکی عام طور پر وہاں آنے والے رہائشیوں کے رشتہ دار یا دوست ہوتے ہیں، اس لیے یہ اب تک “سیاحتی مقام” نہیں بنا، اگرچہ مستقبل میں اس امکان کو وہ مسترد نہیں کرتیں۔

تقریب کے منتظمین چاہتے ہیں کہ یہ جشن مقامی نوعیت کا ہی رہے تاکہ اس کا خلوص برقرار رہے۔ اس موقع پر سب سے خوبصورت لباس، بہترین سجاوٹ اور بہترین پینالیٹ (بادام سے بنے میٹھے) کے مقابلے بھی ہوں گے۔
31 اکتوبر کو شام 6 بجے سے رات 8:30 بجے تک ٹرک اینڈ ٹریٹ کا سلسلہ جاری رہے گا۔ بعد ازاں پوبلے اسکوائر میں عشائیہ اور انعامات کی تقسیم ہوگی۔
اگرچہ تیرا نوسترا میں ہیلووین کا جشن کئی برسوں سے جاری ہے، لیکن مقامی تنظیم چاہتی ہے کہ کاتالونیا کی روایتی تہوار “کستانیادا” بھی برقرار رہے۔ اسی لیے ہر سال پینالیٹ مقابلہ منعقد کیا جاتا ہے اور بلدیہ کی مدد سے 250 کلوگرام بھنی ہوئی شاہ بلوط (چیسٹنٹس) اجتماعی عشائیے میں تقسیم کی جاتی ہیں۔

انابل سانس کے مطابق:“ہیلووین یقیناً بہت دلچسپ ہے، لیکن ہم چاہتے ہیں کہ ہماری مقامی روایت کستانیادا ختم نہ ہو۔ بچے خوش ہوتے ہیں، لیکن ہماری ثقافت بھی ساتھ زندہ رہنی چاہیے۔”
یہ منفرد تقریب اب بارسلونا کے نواحی علاقوں میں موسمِ خزاں کا ایک نمایاں ثقافتی جشن بن چکی ہے۔
 
                       
                       
                       
                      