ٹور ڈی فرانس 2026 کا تیسرا مرحلہ کاتالونیا سے گزرتے ہوئے گرانوییرس سے لیس آنگلز تک

Screenshot

Screenshot

بارسلونا(دوست مانیٹرنگ ڈیسک)ٹور ڈی فرانس 2026 کا تیسرا مرحلہ کاتالونیا سے گزرتے ہوئے گرانوییرس سے شروع ہو کر شمالی کاتالونیا کے شہر لیس آنگلز (Les Angles) میں اختتام پذیر ہوگا، جو اب فرانس کا حصہ ہے۔ اس مرحلے کی مجموعی طوالت 196 کلومیٹر ہوگی اور اس دوران تقریباً 3,950 میٹر کی بلندی عبور کی جائے گی۔

اہم مناظر میں سے ایک مشہور پہاڑی درہ کویادا دے توسیز (Collada de Toses) کا چڑھاؤ ہوگا، جو 1,800 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔

یہ تفصیلات ٹور ڈی فرانس کے منتظمین نے جمعرات کو آئندہ سال کے مکمل پروگرام کے اعلان کے دوران پیش کیں۔

Screenshot

ٹور کے ڈائریکٹر کرسچین پرودھوم کے مطابق ابتدائی دو مرحلے بھی کاتالونیا میں ہوں گے۔

پہلا مرحلہ 4 جولائی کو بارسلونا سے شروع ہوگا، جو کہ ٹور کی تاریخ میں پہلا موقع ہے جب گرینڈ ڈیپارٹ (Grand Départ) اس شہر سے ہو گا۔ یہ 19.7 کلومیٹر طویل ٹیم ٹائم ٹرائل ہوگا جو پارک ڈیل فورم سے شروع ہو کر سمندری شاہراہ، ساگرادا فامیلیا کے سامنے سے گزرتا ہوا مونتجُوک پر ختم ہوگا۔ اگرچہ یہ ٹیم ٹائم ٹرائل ہوگا، لیکن انفرادی کارکردگی کو عمومی درجہ بندی کے لیے شمار کیا جائے گا۔

Screenshot

دوسرا مرحلہ 5 جولائی کو تاراگونا سے شروع ہو کر بارسلونا میں اختتام پذیر ہوگا۔ یہ 178 کلومیٹر طویل ہو گا اور بحیرہ روم کے کنارے ساتھ ساتھ دوڑے گا۔ اختتامی مرحلہ مونتجُوک کیسل پر ہوگا، جہاں سائیکل سواروں کو 600 میٹر اونچی پہاڑی تین بار چڑھنی پڑے گی جس میں 13 فیصد تک ڈھلوان شامل ہے۔

بارسلونا کے میئر جاومے کولبونی نے اسے “شہر اور ٹور ڈی فرانس کے درمیان طویل محبت کی کہانی کا اختتام” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ “یہ بارسلونا کے عوام کے لیے ایک بڑی خوشی کا موقع ہوگا، ہم چاہتے ہیں کہ ہر کوئی اسے سڑکوں اور چوکوں سے دیکھے۔”

Screenshot

کاتالونیا کے کھیلوں کے وزیر برنی آلویرز نے کہا کہ کئی کاتالان قصبوں کو اس موقع سے فائدہ پہنچے گا اور یہ خطہ کھیلوں کی تنظیم میں اپنی قائدانہ حیثیت ثابت کرے گا۔

میئر کولبونی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اس سال کی ٹور ڈی فرانس میں کوئی بھی ٹیم اسرائیلی پرچم تلے یا اسرائیل کے نام سے حصہ نہیں لے رہی۔ ان کے مطابق “سرکاری فہرست میں اسرائیل کا نام شامل نہیں ہے، جو اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ کوئی ٹیم اس ملک کی نمائندگی نہیں کر رہی۔”

Screenshot

انہوں نے مزید کہا کہ “ہم عالمی سطح پر اس پوزیشن میں ہیں کہ موجودہ اسرائیلی حکومت پر دباؤ ڈال سکیں، جو غزہ میں نسل کشی کی مرتکب ہوئی ہے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے