پراتو میں پاکستانی مزدوروں پر چینی گروہ کا حملہ، پاکستانی و دو پولیس اہلکار معمولی زخمی تین افراد گرفتار
اٹلی(میاں آفتاب احمد)اٹلی کے شہر پراتو (Prato) میں مزدوروں کے احتجاج کے دوران ایک تشویشناک واقعہ پیش آیا جس میں پاکستانی ورکرز پر چینی نژاد افراد نے حملہ کر دیا۔ واقعہ ماکرو لوتّو 1 کے صنعتی علاقے میں واقع ڈسٹری بیوشن سینٹر Euroingro کے باہر پیش آیا، جہاں پاکستانی مزدور اپنی یونین SUD Cobas کے ساتھ مزدوری کے حقوق اور غیر انسانی کام کے اوقات کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔
عینی شاہدین اور یونین کے مطابق، ہڑتال کے دوران اچانک 20 سے 30 افراد پر مشتمل چینی گروہ وہاں پہنچا جن میں بعض کمپنی مالکان بھی شامل تھے۔ انہوں نے احتجاج کرنے والے پاکستانی مزدوروں کو دھمکاتے ہوئے حملہ کر دیا، جس سے موقع پر خوف و ہراس پھیل گیا۔
پولیس کی خصوصی فورس Digos فوری طور پر موقع پر پہنچی، تاہم حملہ آوروں نے ان پر بھی مزاحمت کی۔ اس دوران دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے، جن میں ایک خاتون افسرہ بھی شامل ہے جو زمین پر گرا دی گئی۔
پولیس نے صورتحال پر قابو پاتے ہوئے تین چینی شہریوں کو گرفتار کر لیا۔ ان پر “عوامی اہلکار پر حملہ (lesioni a pubblico ufficiale)” اور “مزاحمت (resistenza)” کے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
SUD Cobas یونین نے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ:
“آج ہم پر ایک منظم گروہ نے اس وقت حملہ کیا جب ہم میڈیا کے سامنے اپنے حالات بیان کر رہے تھے۔ یہ حملہ اس بات کی واضح مثال ہے کہ کچھ کمپنیاں مزدوروں کے حقوق اور ہڑتال کے دستوری حق کو دبانے کیلئے تشدد استعمال کر رہی ہیں۔”
یونین کے مطابق، Euroingro کے پیچھے وہی افراد کارفرما ہیں جو پہلے بھی مشہور Texprint کیس میں غیر قانونی اور غیر انسانی کام کروانے کے الزامات کا سامنا کر چکے ہیں۔ ان میں سے ایک نام Zhang Sang Yu (Valerio) بھی سامنے آیا ہے جو اس سے قبل بھی تحقیقات کی زد میں رہا ہے۔
واقعے میں کوئی پاکستانی مزدور شدید زخمی نہیں ہوا، تاہم حملے کے بعد علاقے میں پاکستانی کمیونٹی اور مزدور حقوق تنظیموں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ پراٹو کی پراسیکیوٹر آفس نے معاملے کی مکمل تحقیقات شروع کر دی ہیں۔