ایف سی بارسلونا آئنٹراخت فرینکفرٹ کو شکست دے کر چیمپئنز لیگ کے ناک آؤٹ مرحلے کی جانب قدم

Screenshot

Screenshot

ایف سی بارسلونا نے منگل کی شب کیمپ نو میں آئنٹراخت فرینکفرٹ کو شکست دے کر نہ صرف چیمپئنز لیگ کے ناک آؤٹ مرحلے کی جانب اہم قدم بڑھایا بلکہ 2022 کی تلخ یادوں کو بھی پیچھے چھوڑنے کی کوشش کی۔

اپریل 2022 میں اسی جرمن کلب کے تقریباً 30 ہزار شائقین نے کیمپ نو کا بڑا حصہ گھیر لیا تھا جس کے بعد بارسلونا یورپا لیگ سے باہر ہوا۔ اس واقعے نے کلب کی شہرت کو دھچکا دیا اور صدر جوان لاپورتا نے اسے ’’شرمناک‘‘ قرار دیتے ہوئے ٹکٹنگ سسٹم کی مکمل ازسرِ نو ترتیب کا حکم دیا تھا۔ اسی نئے نظام کے لیے یہ میچ بڑا امتحان سمجھا جا رہا تھا۔

چیمپئنز لیگ کی رات نئے کیمپ نو میں پہلی بار منعقد ہوئی، جبکہ جرمنی سے آنے والے ہزاروں شائقین، جن میں سے بہت سے ٹکٹ کے بغیر پہنچے، صورتحال کو مزید حساس بنا رہے تھے۔ ٹکٹ صرف کلب ممبران کے لیے مختص تھے، لیکن میچ سے قبل سیکنڈری مارکیٹ پر بڑی تعداد میں ٹکٹس کی موجودگی اور بارسا آفسز میں اچانک ممبرشپ لینے کی کوشش کرنے والے جرمن شہریوں نے انتظامیہ کی مشکلات بڑھا دیں۔

فرینکفرٹ کے ابتدائی گول نے یہ بھی واضح کر دیا کہ ہوم اینڈ میں جرمن مداحوں کی موجودگی اس بار بھی کم نہیں تھی۔ متعدد مقامات سے شائقین کو اسٹیورڈز کی مدد سے باہر نکالا گیا، مگر مجموعی طور پر 2022 جیسی صورتحال پیدا نہیں ہوئی۔

میدان میں فیصلہ کن کردار دفاعی کھلاڑی ژول کونڈے نے ادا کیا۔ دوسرے ہاف کے آغاز میں ان کی غلطیوں نے فرینکفرٹ کو دو گول کے قریب پہنچا دیا، لیکن جرمن ٹیم فائدہ نہ اٹھا سکی۔ چند منٹ بعد کونڈے ہی نے مسلسل دو کراسز پر ہیڈر کے ذریعے گول کر کے میچ کا رخ بارسلونا کے حق میں موڑ دیا۔

اس دوران اسٹیڈیم میں تناؤ بھی بڑھتا گیا۔ پہلے فرینکفرٹ کے گول پر مہمان شائقین پر بوتلیں پھینکی گئیں، پھر بارسا کے برتری حاصل کرنے کے بعد ایک فلیئر ہوم اینڈ سے مہمان حصے میں پھینکا گیا، جسے فوراً واپس اچھال دیا گیا۔ اس بد نظمی نے دونوں طرف کے شائقین کے غصے میں مزید اضافہ کیا۔

میچ کے اختتام پر کئی بارسا مداحوں نے جرمن شائقین کی طرف سخت اشارے کیے، جو اس بڑھتی ہوئی مخالفت کو واضح کرتے ہیں۔

یہ کامیابی گروپ میں بارسلونا کی پوزیشن کے لیے نہایت اہم ہے، کیونکہ شکست کی صورت میں وہ ناک آؤٹ مرحلے کی لکیر سے محض ایک پوائنٹ اوپر رہ جاتے۔ تاہم ہانسی فلیک کے لیے تشویش کی بات یہ ہے کہ ٹیم گزشتہ پانچ میچوں میں پہلا گول خود تسلیم کر چکی ہے، اور اگرچہ چار میں وہ نتیجہ پلٹنے میں کامیاب رہے، مگر سست آغاز ایک ابھرتا ہوا مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے