پیدرو سانچیز پارلیمانی اکثریت سے محروم،بجٹ کی منظوری کا امکان ختم،کیا اسپین نئے انتخابات کی جانب جارہا ہے؟

Screenshot

Screenshot

میڈرڈ(دوست مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم پیدرو سانچیز پارلیمانی اکثریت سے محروم ہو چکے ہیں، نئے بجٹ کی منظوری کا امکان ختم ہو گیا ہے اور پی ایس او ای کے رہنماؤں میں بدعنوانی اور بار بار سامنے آنے والے جنسی ہراسانی کے الزامات نے ان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
سانچیز نے “غلطیوں” اور ایک “پیچیدہ صورتحال” کا اعتراف کیا، تاہم مستعفی ہونے سے انکار کرتے ہوئے کہا:
“اگر مزید کیچڑ برداشت کرنا پڑی تو میں برداشت کروں گا۔”
دو ہفتوں کی شدید سیاسی مشکلات کے بعد سانچیز نے آج میڈیا سے گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت کی مجموعی کارکردگی بہت مثبت ہے اور وہ اپنی آئینی مدت مکمل کریں گے۔ ان کا اعتماد ایسا تھا جیسے وہ جمعے کو شائع ہونے والے سی آئی ایس سروے پر یقین رکھتے ہوں، جس میں پی پی پر نو پوائنٹس کی برتری دکھائی گئی ہے۔ تاہم سیاسی مبصرین سوال اٹھا رہے ہیں کہ اگر واقعی صورتحال اتنی مستحکم ہے تو وہ انتخابات کا اعلان کیوں نہیں کرتے اور جاری سیاسی بے یقینی کا خاتمہ کیوں نہیں کیا جاتا؟ ناقدین کے مطابق خود سانچیز بھی جانتے ہیں کہ سی آئی ایس کے اعداد و شمار حقیقت کی مکمل عکاسی نہیں کرتے۔
یہ حقیقت ہے کہ جی ڈی پی، روزگار، کمپنیوں کے منافع اور آئبیکس انڈیکس میں بہتری آئی ہے، جو حال ہی میں 17 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کر گیا۔ لیبر اصلاحات اور کم از کم اجرت میں اضافے سے عدم مساوات میں بھی کمی ہوئی ہے۔ اسی طرح کاتالونیا کی صورتحال بھی ماضی کے مقابلے میں زیادہ مستحکم ہے۔
تاہم رہائش کا بحران مزید سنگین ہو چکا ہے۔ حکومت کے اقدامات، جیسے کرایوں پر کنٹرول، قلیل مدت میں تو مددگار ثابت ہو سکتے ہیں مگر بڑھتی ہوئی طلب کے مقابلے میں گھروں کی قلت کا مسئلہ حل نہیں کریں گے۔ چونکہ اس شعبے میں بہت سی اختیارات خود مختار علاقوں کے پاس ہیں، اس لیے پی پی کے ساتھ کسی حد تک اتفاق رائے کے بغیر اقدامات غیر مؤثر رہیں گے، خاص طور پر جب زیادہ تر خود مختار حکومتیں پی پی کے زیرِ انتظام ہیں۔ سیاسی محاذ آرائی کا ماحول زمینی قانون میں اصلاحات کو بھی ناممکن بنا رہا ہے اور ادارہ جاتی زندگی کو متاثر کر رہا ہے۔
سانچیز کا سب سے بڑا مسئلہ حکومتی کارکردگی نہیں بلکہ ان کی سیاسی اتھارٹی اور اعتبار کا بکھر جانا ہے۔ سرمایہ کاری حکومت بنانے والا اتحاد عملی طور پر ختم ہو چکا ہے اور جونتس اور پودیموس اسے دوبارہ زندہ کرنے پر آمادہ نہیں۔ 60 یورو کا قومی ٹرانسپورٹ پاس، بجٹ کی عدم موجودگی میں، ناقدین کے مطابق محض ایک تشہیری اعلان ہے۔

سانچیز اقتدار میں بدعنوانی کے خاتمے کے وعدے کے ساتھ آئے تھے، مگر آبالوس، سیردان، لیئرے اور سیپی کے سابق صدر سے متعلق کیسز نے ایک مضبوط بدعنوانی کے نیٹ ورک کی نشاندہی کی ہے۔ اگرچہ سانچیز کا دعویٰ ہے کہ پارٹی کی غیر قانونی فنڈنگ نہیں ہوئی، لیکن ان کے قریبی ساتھیوں کا حکومتی وسائل کے ذریعے ذاتی فائدہ اٹھانا ناقابل قبول قرار دیا جا رہا ہے۔
اسی طرح خواتین کے حقوق اور نسوانیت کا پرچم بلند کرنے والی حکومت کے لیے جنسی ہراسانی سے متعلق الزامات شدید دھچکا ہیں۔ سانچیز نے کہا کہ 32 فیصد خواتین کو ہراسانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور فرق یہ ہے کہ پی ایس او ای سخت ردعمل دیتا ہے، مگر ناقدین اور پارٹی کے اندر سے بھی اس دعوے پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ گالیشیا کی چھ خواتین میئرز اور سابق نائب صدر آدریانا لاسٹرا نے بھی اس پر تنقید کی ہے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق بدعنوانی اور خواتین کے حقوق کے معاملے میں سانچیز بری طرح ناکام ہوئے ہیں۔ اکثریت، بجٹ اور ساکھ کے بغیر حکومت جاری رکھنا ممکن نہیں۔ اگرچہ پی پی عدم اعتماد کی تحریک لانے میں ناکام ہے، مگر اسے سانچیز کے حق میں دلیل نہیں سمجھا جا رہا۔ حتیٰ کہ یولاندا دیاث بھی اس صورتحال کو ناقابلِ دوام قرار دے چکی ہیں، الا یہ کہ کوئی غیر متوقع معجزہ ہو جائے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے