جرمن صدر فرینک والٹر سٹین مائر نے وقافی حکومت کو تحلیل کردیا، 23 فروری کو نئے انتخابات ہونگے

IMG_0018

جرمن صدر فرانک والٹر اسٹین مائر نے جمعہ کو ملکی پارلیمان کے ایوان زیریں کو تحلیل کر دیا تاکہ چانسلر اولاف شولز کے سہ فریقی اتحاد کے خاتمے کے بعد 23 فروری کو قبل از وقت انتخابات کی راہ ہموار کی جا سکے۔

اسٹین میئر نے برلن میں کہاخاص طور پر مشکل وقتوں میں جیسے کہ اب استحکام کے لیے ایک ایسی حکومت کی ضرورت ہوتی ہے جو کام کرنے کے قابل ہو اور پارلیمنٹ میں قابل اعتماد اکثریت ہو یہی وجہ ہے کہ جرمنی کے لیے قبل از وقت انتخابات ہی آگے بڑھنے کا صحیح راستہ تھا۔

اسٹین میئر نےجرمنی کے شہر برلن میں بیلیو پیلس میں ایک پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ انتخابات کے بعد مسائل کا حل دوبارہ سیاست کا بنیادی راستہ ہے

انہوں نے کہاکہ بیرونی اثر و رسوخ جمہوریت کے لیے ایک خطرہ ہے چاہے وہ پوشیدہ ہوجیسا کہ حال ہی میں رومانیہ کے انتخابات میں واضح طور پر ہوا تھا

چانسلرشولز سوشل ڈیموکریٹ پارٹی نگران حکومت کی سربراہی کریں گے جب تک کہ کوئی نئی حکومت تشکیل نہیں دی جا سکتی،موجودہ چانسلر دسمبر میں ہی پارلیمنٹ میں اعتماد کا ووٹ کھو بیٹھا تھا،جب وہ قانون سازی کی اکثریت کے بغیر اپنے غیر موثر حکومتی اتحاد کو چھوڑ گئے تھے۔

اسٹین میئر نے حال ہی میں اپنے فیصلے کو درست ثابت کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشکل وقت میں کام کرنے کی صلاحیت رکھنے والی حکومت کی ضرورت ہے اور مجھے یقین ہے کہ نئے انتخابات ہمارے ملک کے لیے صحیح راستہ ہیں۔جرمن بنیادی قانون (آئین) کے آرٹیکل 68 کے مطابق، فیڈریشن کا صدر، فیڈرل کونسلر کی تجویز پر، اگر اعتماد کا ووٹ کھو دیتا ہے تو 21 دنوں کے اندر وفاقی پارلیمنٹ (بنڈس ٹاگ ) کو حل کر سکتا ہے۔ آرٹیکل 39 کہتا ہے کہ نئے انتخابات 60 دن کے اندر ہونے چاہئیں۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے