ن لیگ حکومت کا چانس لے رہی ہے جو کامیاب بھی ہوسکتا ہے، رانا ثناء

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ ن لیگ حکومت کا چانس لے رہی ہے جو کامیاب یا ناکام ہوسکتا ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں گفتگو کے دوران رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ بحران سے نکلنے کا واحد راستہ تھا کہ ن لیگ پر بھروسہ کر کے سادہ اکثریت دی جاتی۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف لیڈ کرتے تو اگلے 2 سال میں پاکستان اس دلدل سے نکل جاتا، عوام کے فیصلے کو غلط نہیں کہہ سکتا لیکن اس سے متفق نہیں۔

ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ نواز شریف نے ملک کو دلدل سے نکالنے کی ترجیحات کا کئی بار اظہار کیا، وہ یہی چاہتے ہیں کہ ن لیگ کو سادہ اکثریت ملے۔

اُن کا کہنا تھا کہ تقاضوں کے پیش نظر نواز شریف نے سمجھا شہباز شریف زیادہ ماہر ہیں، اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ خود کو مشکل میں ڈالنے والی بات ہے۔

رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف نے اپیل عوام سے کی تھی اور عوام کا فیصلہ تسلیم کرلیا ہے۔ اتحادی مخلص ہوئے تو شہباز شریف میں قابلیت ہے کہ ملک کو دلدل سے نکال سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اتحادی جماعتیں خلوص نیت سے شہباز شریف کا ساتھ دیں، ان کو سپورٹ کریں کیونکہ سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے والی قوتیں بھی لگی ہوئی ہیں۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے تحریری معاہدہ نہیں ہوا، سپورٹ کی یقین دہانی کروائی ہے، وزیر خزانہ سے متعلق فیصلہ شہباز شریف کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار دیانتدار اور مخلص ہیں، انہیں وزیر خزانہ ہونا چاہیے، ملک کو بحران سے نکالنے سے متعلق اُن کی نیت پر کوئی شک نہیں۔

رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ وزیر خزانہ کا کوئی بھی فیصلہ ذاتی نہیں ہوتا، کابینہ میں مشاورت ہوتی ہے، وزیر خزانہ اکیلا کچھ نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے ملک کو سنبھالنے کےلیے 16 ماہ کی حکومت لی تھی، ہم نے کوشش کی لوگوں کو بتائیں مہنگائی لانے والے ہم نہیں، پونے 4 سال کی پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی ہے۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ ن لیگ ایک اور حکومت کا چانس لے رہی ہے جو کامیاب بھی ہوسکتا ہے اور ناکام بھی، جو منتخب ہوئے ہیں ان کو موقع ملنا چاہیے۔

اپنے بارے میں انہوں نے بتایا کہ اپنے فیصلے سے پارٹی کو آگاہ کردیا، پارٹی جو حکم کرے گی کردار ادا کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھ سے ہاتھ ہونے والی کہانی سازشی تھیوری ہے، مخالف کو 15، 20 ہزار ووٹ زیادہ پڑ گیا تو لوگوں کی رائے ہے، میرے فارم 45 اور 47 میں کوئی فرق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی واقعے سے ان کو چھٹکارا نہیں ملے گا، یہ لوگ انتہائی احمق ہیں۔ فتنہ اور فساد ان کی رگ رگ میں ہے، یہ لوگ کوئی بھلے کا کام نہیں کرسکتے۔

رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کی نامزدگی ثبوت ہے کہ یہ لوگ ملک میں فساد اور فتنے کے علاوہ کچھ نہیں چاہتے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے