ارسا کا مقصد ہی یہ تھا کہ اس میں وفاق کا کوئی اثر انداز نہ ہو، وزیرِ اعلیٰ سندھ
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ارسا کا مقصد ہی یہ تھا کہ اس میں وفاق کا کوئی اثر انداز نہ ہو۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ نگراں حکومت میں ایک آرڈیننس آیا تھا، جس میں ترمیم کی گئی کہ وفاق کا ایک نمائندہ ارسا کا ممبر ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ کل ہماری کابینہ مکمل ہو گئی ہے، کل کابینہ کو بھی امن و امان پر بریفننگ ہوئی، پیپلز پارٹی کی ن لیگ کو سپورٹ ہے، 2016ء میں پہلی بار وزیرِ اعلیٰ بنا، اس وقت پیپلز پارٹی ن لیگ تعلقات بہت خراب تھے، میں نے اس وقت آصف زرداری سے پوچھا کہ میں ان کے ساتھ کیسے کام کروں، زرداری صاحب نے کہا کہ آپ صوبے کی بہتری کے لیے ان کے ساتھ ملیں اور کام کریں۔
مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈا پور سے بھی کہتا ہوں کہ اپنے لوگوں کے لیے کام کریں، علی امین گنڈا پور اپنے حق کے لیے ضرور آواز بلند کریں۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ جی ڈی اے اور آزاد کے پورے سندھ میں امیدوار بھی کھڑے نہیں تھے، جی ڈی اے کو علم تھا کہ وہ الیکشن ہاریں گے، میں اپنے ایم پی اے کے فارم 45 کی گارنٹی لیتا ہوں، میرے حلقے میں جی ڈی اے کے بیشتر پولنگ ایجنٹ ہی موجود نہیں تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال تسلی بخش ہے، نگراں دور میں امن و امان کی صورتحال زیادہ خراب ہوئی ہے، امن و امان کی صورتحال ہماری پہلی ترجیح ہے، امید ہے ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لیے نئے وزیر خزانہ اہم کردار ادا کریں گے، میں انٹر بورڈ چیئرمین نسیم میمن کے معاملے کو دیکھ رہا ہوں، محکمۂ یونیورسٹی اینڈ بورڈز کا ابھی کوئی وزیر نہیں، میں ہی اسےدیکھ رہا ہوں۔