رواداری کی فضا پیدا کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، مصدق ملک
وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا ہے کہ رواداری کی فضا پیدا کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ وزیرِ اعظم نے دیہی اور شہری علاقوں کے لیے الگ الگ اسٹریٹجی بنا دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسان کو بیج ، کھاد اور پانی چاہیے، اگر یہ تینوں چیزیں کسان کو مل جائیں تو گرین انقلاب آ جائے، آئل کمپنیوں کو قابل تجدید توانائی کے چھوٹے منصوبے لگانے کی ہدایت کی ہے، وفاقی حکومت دانش اسکولز کی طرز پر اسکول کھولے گی، غریبوں کے بچوں کے لیے بھی معیاری تعلیم کے راستے کھلیں گے۔
مصدق ملک کا کہنا تھا کہ گزشتہ مالی سال پاور سیکٹر کا گردشی قرض 2310 ارب روپے تھا، رواں مالی سال کےاختتام پر بھی گردشی قرض 2310 ارب روپے سے اوپر نہیں جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بجلی پیداواری لاگت کم کرنی ہے، میری آئی ایم ایف وفد سے ملاقات ہوئی ہے، یہ ایک تعارفی میٹنگ ہوئی ہے، پاکستان نے آئی ایم ایف کے تمام اہداف پورے کیے ہیں، ہم جو کچھ بھی کر رہے ہیں عوام کے لیے کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی چوری اور نقصانات کو کم کریں گے، بجلی چوری رکنے سے بجلی قیمت کم ہو گی، مردان سمیت پنجاب اور سندھ میں ایسے فیڈرز ہیں جہاں 60 سے 80 فیصدنقصانات ہیں، سردیوں میں بجلی کھپت بڑھانے پر کام کریں گے، اس حوالے سے پلان لائیں گے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر کام جلد سامنے آجائے گا، ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے سے متعلق پابندیوں پر استثنیٰ لیں گے۔
مصدق ملک کا مزید کہنا تھا کہ ڈسکوز میں اصلاحات کی ضرورت ہے، ان بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی ری اسٹرکچرنگ کرنا ہوگی، ایل پی جی سلنڈر دھماکوں پر جلد اوگرا سے بات کروں گا، ساہیوال کول پاورپلانٹ کی طرف سے مہنگا کوئلہ خریداری کی شکایات بھی دیکھوں گا۔