پاکستانی عوام اور طاقتوروں کی یورپی ممالک میں پناہ گاہیں۔۔تحریر راجہ مظہر حسین
جس طرح جرنیل اور ججز اتحاد کے ساتھ پارلیمنٹ میں مداخلت کرتے ہیں پارلیمنٹ کے بنائے ہوئے کسی قانون پر عمل نہیں ہونے دیتے اور عوام کے حقوق سلب کر کے رکھے ہوئے ہیں عوامی نمائندوں اور سیاست دانوں کو ذلیل کرتے ہیں۔ باالکل اسی طرح عوامی نمائندے یعنی حلقے کے ایم این اے/ایم پی اے بھی ہر گاوں میں مداخلت کرتے ہیں اور من پسند لوگوں کا ساتھ دیتے ہیں اور لوکل اداروں میں پوری طاقت کے ساتھ مداخلت کرتے ہیں بلکہ ہر گاوں میں لڑائی جھگڑے اور قتل و غارت کے یہی لوگ زمہ دار ہیں کیونکہ قانون کو حرکت میں نہیں آنے دیتے اور انصاف نہیں ہونے دیتے۔ جھوٹی ایف ائی ار درج کروانا ان کا معمول کا کام ہے اور اوپر سے سیشن ججز اور دیگر پراسیکیوٹرز ادارے بھی ان ہی کے اشاروں پر ناچتے ہیں، یعنی پورا سسٹم پارلیمنٹ سے لے کر نیچے تک یرغمال بنا بیٹھا ہے۔
ہر شخص بیرون ملک سیٹلمنٹ کے چکر میں ہے بلکہ طاقتوروں نے بھی لندن، دوبئی اور یورپ میں اپنی محفوظ پناہ گائیں بنا رکھی ہیں اور حکومت ختم ہوتے ہی اپنی پناہ گاہ کی طرف لوٹ جاتے ہیں یعنی سسٹم کسی کو بھی تحفظ فراہم نہیں کرتا۔ اور عوام تو اور بھی زیادہ بے بس ہے اور وہ بیچارے جانورں کی طرح ان وڈیروں اور ان کے چمچوں کی لاٹھی کے ڈر سے زندگی گزار رہے ہیں اور جو بولے گا وہ جیل جائے گا یا قتل کیا جائے گا۔
اسی کو کہتے ہیں جس کی لاٹھی اس کی بھینس۔