غزہ میں اسرائیل کے غیر متناسب جوابی کارروائی سے عالمی خطرات درپیش ہیں: سپین
سپین کے وزیر اعظم پیدروسانچز سانچیز نے اسرائیل کی طرف سے حماس کے سات اکتوبر کے حملے کے جواب میں غیر متناسب اور متجاوز جوابی جنگی کارروائیوں نے مشرق وسطی میں خطرات بڑھا دیے ہیں۔ مشرق وسطی میں عدم استحکام کا سامنا ہے جبکہ پوری دنیا کو بھی اسرائیل کی غزہ میں جنگ کی وجہ سے سخت مضمرات کا سامنا کرنا ہو گا۔
سپین ان یورپی ملکوں میں سے ایک ہے جنہوں نے فلسطینی آزاد ریاست کے لئے عالمی سطح پر حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جبکہ اسرائیل اس فلسطینی ریاست کی تصور کا بد ترین مخالف ہے۔ سانچیز نے پچھلے دنوں اردن، قطر اور سعودی عرب کے دورے کئے ہیں۔انہوں نے ان دوروں کے دوران ایک سے زائد بار یہ عندیہ دیا ہے کہ سپین فلسطینی ریاست کو تسلیم کر سکتا ہے۔
سانچیز نے بدھ کے روز اپنے ملک کے قانون سازوں سے خطاب میں کہا ‘بین الاقوامی برادری کی طرف سے فلسطینیوں کی حمایت کا زبانی کلامی حمایت کا کچھ فائدہ نہیں جب تک فلسطینیوں کی آزاد ریاست کو تسلیم نہیں کیا جاتا۔
سپین کے وزیر اعظم نے پچھلے ماہ آئر لینڈ، مالٹا اور سلووینیا کے کےساتھ ایک اعلامیہ پر دستخط کیے ہیں کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا جائے گا۔ سپین کی حکومتی ترجمان کے پیلار الیگریا کے مطابق وزیر اعظم پیدرو سانچیز اگلے ہفتے سے یورپی یونین کے دوسرے ارکان سے بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے لئے ملاقاتیں کریں گے۔