اسٹریٹ کرمنلز کیخلاف سخت کارروائی کا وقت آگیا، عدالت
کراچی کی مقامی عدالت نےکہا ہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرمنلز کے نیٹ ورک کے خلاف سخت کارروائی کا وقت آگیا ہے۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرمنلز اور چھینے گئے موبائل فونز خریدنے والے نیٹ ورک کےخلاف سخت کارروائی کی جائے۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ گزشتہ 3 ماہ میں محض 19 اسٹریٹ کریمنلز کو سزائیں ہوسکیں جو جرائم کی شرح کے لحاظ سے کافی نہیں۔
عدالت نے اسٹریٹ کرائم میں ملوث ملزم عمران اور چھینے گئے موبائل کے کاروباری ملزم عبید کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
عدالت نے کہا کہ ایک طرف اسٹریٹ کریمنلز معمولی مزاحمت پر معصوم شہریوں کی جان لے لیتے ہیں، دوسری طرف چھینے گئے موبائل فون خریدنے والےجرائم پیشہ عناصر کو بچا رہے ہیں۔
عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا کہ وقت آگیا ہے کہ اسٹریٹ کریمنلز اور چھینے گئے موبائل فون خریدنے والے دکان داروں کے نیٹ ورک کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔
رواں سال کے پہلے 3 ماہ میں کراچی کی پانچ ضلعی عدالت نے 332 مقدمات کا فیصلہ سنایا، جن میں سے محض 19 ملزمان کو ہی سزائیں ہوسکی ہیں۔
گزشتہ 3 ماہ میں عدالتوں کی جانب سے سنائی گئی سزاوں کا تناسب تقریباً 6 فیصد رہا ہے۔
اسسٹنٹ ڈپٹی پبلک پراسکیوٹر رانا محمد علی کہتے ہیں کہ پکڑے جانے والے اسٹریٹ کریمنلز زیادہ تر عادی مجرم ہیں جو کمزور انوسٹی گیشن کا فائدہ اٹھاکر بری ہوجاتے ہیں ۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ضلع جنوبی نے گزشتہ 3 ماہ میں 8 ملزمان کو سزائیں سنائی جبکہ 26 ملزمان کو عدم شواہد کی بناء پر بری ہوئے۔
ضلع شرقی کی عدالتوں نے بھی 8 ملزمان کو سزائیں سنائی جبکہ 122 ملزمان کو بری کردیا، جبکہ ضلع غربی کی عدالتوں نے 2 ملزمان کو سزائیں سنائیں اور 27 ملزمان کو بری کیا۔
اسی طرح ضلع وسطی کی عدالتوں نے 23 کیسز کا فیصلہ سنایا جس میں تمام ملزمان ہوگئے، ضلع ملیر کی عدالتوں نے تین ماہ میں ایک ملزم کو سزا سنائی جبکہ 115 ملزمان کو بری کردیا ۔